Feb ۱۶, ۲۰۲۴ ۱۵:۰۱ Asia/Tehran
  • اسرائیلی کابینہ میں اختلاف اور ہزاروں سیکیورٹی اہلکاروں کے استعفے

صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ میں اختلاف اور کشیدگی اپنے عروج کو پہنچ گئی ہے۔ جبکہ صیہونی حکومت کے ہزاروں پولیس اہلکاروں نے سات اکتوبر کو شروع ہونے والے طوفان الاقصی آپریشن کے بعد سے اپنے استعفے یا قبل از وقت ریٹائر منٹ کی درخواست دے دی ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: صیہونی میڈیا کے مطابق حکومت کی جنگی کابینہ میں کشیدگی اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے اور وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور جنگی کابینہ کے وزیر بنی گانٹز آپس میں بہت کم ہی بات کرتے ہيں۔ ان صیہونی میڈیا کا کہنا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو، امریکی حکام کے ساتھ بنی گانٹز کے روابط کے بارے مشکوک ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ کے ایک اور رکن گاڈی آیزنکوٹ نے بھی قیدیوں کے تبادلے کی مذاکراتی ٹیم کے حوالے سے نیتن یاہو کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔

اس قبل صیہونی میڈیا نے رپورٹ میں کہا تھا کہ وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے، حماس کے ساتھ معاہدے کے لئے اسرائیل کی انٹیلی جنس موساد اور داخلی سلامتی کی تنظیم شاباک کی تجویز کو مسترد کردیاہے۔

دوسری جانب صیہونی ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ اس حکومت کے ہزاروں پولیس اہلکاروں نے سات اکتوبر کو طوفان الاقصی آپریشن کے آغاز کے بعد سے اپنے استعفے اور قبل از وقت ریٹائرڈ منٹ کی درخواست کی ہے۔

جمعے کو صیہونی حکومت کے چینل کان نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ہزاروں پولیس افسران اور اہلکار سات اکتوبر کےبعد سے اپنی ذہنی حالت بگڑنے کی وجہ سے استعفی دینے یا ریٹائر ہونے میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہيں۔ اس رپورٹ کے مطابق ان فوجیوں میں سے کچھ نے خودکشی کی بھی کوشش کی ہے۔

کچھ عرصہ قبل صہیونی چینل کان نے اپنی ایک رپورٹ میں اعتراف کیا تھا کہ غزہ کے خلاف زمینی جنگ میں دو ہزار سے زائد فوجیوں کو نفسیاتی مسائل کی وجہ سے مجبور ہوکر ماہر نفسیات کے پاس جانا پڑا۔

اس چینل کی رپورٹ کے مطابق ان لوگوں کو غزہ میں جنگ کی مشکلات کے پیش نظر ذہنی طور پر متاثر قرار دیا گیا ہے اور دماغی صحت کے ماہرین ان کا علاج کر رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ ذہنی عارضے میں مبتلا صہیونی فوجیوں کی خودکشی ایک عام سی بات بن چکی ہے اور صہیونی میڈیا نے بارہا فوجیوں کی خود سوزی، خودکشی اور خود کو ہی گولی مارنے کی خبریں دی ہیں۔

ادھر صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ نے ایک بار پھر تل ابیب میں مظاہرہ کیا اور حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے پر فوری معاہدے کا مطالبہ کیا۔

الجزیرہ کے مطابق درجنوں افراد نے تل ابیب میں صیہونی حکومت کی وزارت جنگ کی طرف جانے والی سڑک کو بند کر دیا اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا۔

اس رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کی کابینہ کے وزراء اور پارلیمنٹ کے اراکین کے گھروں کے سامنے بھی سیکڑوں صیہونی آبادکار جمع ہوئے اور قیدیوں کی رہائی کے لیے فوری معاہدے کا مطالبہ کیا۔

ٹیگس