جنگ بندی کے بغیر قیدیوں کا تبادلہ ممکن نہیں ہے، حماس
تحریک حماس کے ایک رہنما نے چالیس اسرائیلی قیدیوں کے عوض سات سو فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے سمجھوتے کے بارے میں کہا ہے کہ جنگ و جرائم اور محاصرہ جاری رہنے کی صورت میں قیدیوں کا تبادلہ انجام نہيں پائے گا۔
سحرنیوز/عالم اسلام: حماس کے سینئر رہنما نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ صیہونی میڈيا میں اسرائیل کی جانب سے حماس کے سامنے میانہ روی پر مبنی راہ حل پیش کرنے اور مراعات دینے کا دعوی بےبنیاد اور کھوکھلا پروپیگنڈہ ہے۔
حماس کے رہنما نے کہا کہ صیہونی دشمن کے پروپیگنڈوں کا مقصد اسرائیلی حکومت کی جانب سے سختی برتےجانے پر پردہ ڈالنا اور سمجھوتے کی راہ ميں رکاوٹ ڈالنے کی ذمہ داری سے بچنا ہے.
حماس کے رہنما نے کہا کہ ہم نے اپنے موقف کی وضاحت کردی ہے اور اس سے پیچھے نہيں ہٹیں گے اور جنگ، جرائم اور محاصرا جاری رہا تو قیدیوں کا تبادلہ انجام نہيں پائے گا.
اس سے قبل صیہونی حکومت کے ٹی وی ریڈیو نے اس حکومت کے ایک عہدیدار کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ تل ابیب، چالیس اسرائیلی قیدیوں کے عوض حماس کے سات سو قیدیوں کو رہا کرنے پر تیار ہےاس صیہونی عہدیدار نے دعوی کیا کہ ہم اپنے قیدیوں کی واپسی کے لئے بڑی مراعات دینے کے لئے بھی تیار ہيں۔