اکثر قیدی صیہونی بمباری میں مارے جا چکے ہیں: حماس
فلسطین کی تحریک حماس نے غزہ میں صیہونی حکومت کی اندھا دھند بمباری کے نتیجے میں اکثر صیہونی قیدیوں کی ہلاکت کی خبر دی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطینی انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے اسلامی اور عرب تعلقات کے دفتر کے سربراہ خلیل الحیہ نے لبنان کے المنار ٹی وی چینل کے ساتھ بات چیت میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے زیادہ تر قیدی مارے جا چکے ہیں۔
الحیہ نے کہا کہ غزہ پر جارحیت کے آٹھ ماہ بعد بھی دشمن ان امریکہ کی تمام تر حمایت اور اپنے تمام جرائم کے باوجود فلسطینی مزاحمت کو ختم کرنے میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم صہیونی قیدیوں کے مقابلے اپنے قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کی درپے ہیں تاہم صیہونی دشمن فوجی طاقت کے ذریعے اپنے قیدیوں کو آزاد کرنا چاہتا ہے مگر اُس کی بمباری کے نتیجے میں ستر فیصد سے زائد قیدی مارے جا چکے ہیں۔
انہوں نے صیہونیوں کے خلاف کھولے گئے محاذوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یمن، لبنان اور عراق کے محاذوں نے اپنے حملوں کو غزہ کے خلاف جارحیت کے خاتمے پر منحصر کر دیا ہے۔ خلیل الحیہ نے حماس کے سابقہ مطالبات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات میں ہمارا مقصد جارحیت کو مکمل طور پر روکنا، غزہ پٹی سے اسرائیلی فوج کا مکمل انخلاء اور اس کے بعد قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہے۔