Jun ۱۶, ۲۰۲۴ ۱۵:۳۱ Asia/Tehran
  • عیدالاضحی کے موقع پر اسماعیل ہنیہ کا اہم پیغام، دشمن  اپنے عزائم میں ناکام ہو گیا

فلسطین کی استقامتی تحریک حماس نے زور دے کر کہا ہے کہ غزہ پٹی کے بارے میں کسی بھی قسم کا سمجھوتہ چار بنیادوں پر مشتمل ہونا چاہیے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے عیدالاضحی کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ایسی حالت میں جب دوسری عید بھی آگئی ہے ، یہ علاقہ غاصب جارحین کے خلاف ہر محاذ پر برسرپیکار ہے۔

اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ غزہ میں ہماری قوم کو تاریخی المیے کا سامنا ہے جس کی اس سے پہلے کوئی مثال نہيں ملتی اس کے باوجود ہماری قوم دشمن کے مقابلے ميں زبردست صبر و استقامت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ ہم غزہ کے عوام سے کہنا چاہتے ہیں کہ اللہ تعالی آپ کی جدوجہد اور صبر و تحمل کو ہرگز نظرانداز نہیں کرے گا اور کامیابی یقینی ہے۔

تحریک حماس کے سربراہ نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اپنے جارحانہ اہداف کے حصول میں دشمن کی ناکامی صاف ظاہر ہوگئی ہے کہا کہ طوفان الاقصی ایک تاریخی جنگ ہے جس کی اپنی وجوہات اور نتائج ہیں۔

حماس کے سربراہ نے کہا کہ استقامت کی طاقت و صلاحیت ختم کرنے کے لئے غاصبوں کی تمام کوششوں کے باوجود مجاہدین کی کارروائیاں پوری طاقت سے جاری ہیں۔

اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ ہم تمام محاذوں پر فلسطینی استقامت کی قدردانی کرتے ہیں اور ان محاذوں پر ہرطرح کا امن و سکون غزہ پٹی میں جنگ بندی کا مرہون منت ہے۔

حماس کے سربراہ نے کہا کہ میں حزب اللہ لبنان کی حمایت و مدد ، بحر احمر میں تحریک انصاراللہ کی کارروائیوں نیز عراقی و شامی استقامت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

اسماعیل ہنیہ نے غزہ پٹی میں جنگ بندی سمجھوتہ طے پانے کے لئے سیاسی اقدامات کے بارے میں کہا کہ حماس اور تمام استقامتی گروہوں نے سمجھوتے کے حصول کے لئے مکمل سنجیدگی اور بھرپور لچک کا مظاہرہ کیا تاکہ خونریزی اور صیہونی جارحیت کا سلسلہ بند ہو جائے۔

انھوں نے کہا کہ تحریک حماس، دوسرے استقامتی گروہوں کے ساتھ مل کر ایک مکمل سمجھوتے کے لئے تیار ہے جس میں جنگ بندی، غزہ پٹی سے غاصبوں کا انخلاء ، تباہ شدہ علاقوں کی تعمیرنو اور قیدیوں کا ہمہ گیر تبادلہ شامل ہو۔

ٹیگس