Jun ۲۲, ۲۰۲۴ ۱۷:۴۸ Asia/Tehran
  • اسرائیل کو اپنی جعلی تاریخ میں اب تک کے سب سے بڑے اور پیچیدہ ترین بحران کا سامنا

غاصب صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ نے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنی جعلی تاریخ میں اب تک کے سب سے بڑے اور پیچیدہ ترین بحران کا سامنا ہے۔

سحر نیوز/ دنیا : غاصب صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ موشہ یعلون نے مقبوضہ فلسطین کی غاصب صیہونی حکومت کی نیتن یاہو کابینہ کی پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جس بحران کا اس وقت اسرائیل میں مشاہدہ کیا جا رہا ہے ایسے بحران کا اس جعلی حکومت کی تاریخ میں کوئی ریکارڈ نہیں ملتا۔

غاصب صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ موشہ یعلون نے مقبوضہ فلسطین میں نیتن یاہو کی کابینہ اور پالیسیوں کے خلاف کئے جانے والے مظاہروں میں صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسرائيل کی تاریخ میں سیکیورٹی کی خطرناک ترین شکست کے ذمہ دار خود نیتن یاہو ہیں ۔

دریں اثنا غاصب صیہونی حکومت کے ایک ریٹائرڈ فوجی جنرل اسحاق بریک نے بھی غاصب صیہونی حکومت کے موجودہ وزیر اعظم نیتن یاہو کی کابینہ کی پالیسیوں کو سخت ہدف تنقید بناتے ہوئے تل ابیب کو درپیش مسائل و مشکلات کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ مقبوضہ فلسطین کے غاصب سیاسی و فوجی حکام نے سات اکتوبر دو ہزار تئیس کو جب ایک اور شکست رقم کی تو ان کو اور بھی شرمناک شکستوں کا انتظار اور سامنا کرنا ہو گا ۔

اس جنرل نے کہا کہ اسرائیل کے سیاسی و فوجی حکام اور بھی ناکامیوں کا مزہ چکھیں گے اور یہ ناکامیاں ماضی کی شکست سے کہیں بدتر ہو گی اور یہ ناکامی جنگ کا دائرہ وسیع سے وسیع تر کئے جانے کا نتیجہ ہوگی اور پھر ان ناکامیوں اور شکستوں کے نتیجے میں خود اسرائیل بھی تباہ و برباد ہو جائے گا۔

دریں اثنا صیہونی حکومت کے کان ٹی وی نے اسرائيل کے سیاسی و فوجی حکام کے درمیان بڑھتے اختلافات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائيلی فوج تمام تر توانائیوں کے باوجود جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی طرف آگے بڑھ رہی ہے جبکہ اسرائیل کے حکام فوج کی صورت حال پر کوئی توجہ تک نہیں دے رہے ہیں۔ اس سے قبل ایک صیہونی فوجی مبصرعاموس ہارئیل نے صیہونی اخبار ہاآریٹز میں اپنے ایک کالم میں لکھا تھا کہ غزہ کے خلاف جنگ عنقریب صیہونی وزیر اعظم نتن یاہو اور اسرائیل کے فوجی کمانڈروں اور اندرونی سلامتی کی تنظیم شاباک کے سربراہ کے درمیان کشیدگي و تنازعہ کے آغاز کا باعث بنے گی۔ انھوں نے کہا تھاکہ یہ بات بالکل عیاں ہے کہ غزہ کے خلاف جنگ عنقریب صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو اور اسرائیل کے فوجی کمانڈروں اور اندرونی سلامتی کی تنظیم شاباک کے سربراہ کے درمیان جاری کشیدگی، لڑائی پر منتج ہو گی اس رو سے اسرائیل کا مستقبل بالکل تاریک ہے اور مستقبل کی کوئی امید نہیں رکھی جا سکتی۔

ٹیگس