Jul ۱۴, ۲۰۲۴ ۱۸:۱۱ Asia/Tehran
  • مراکش کی حکومت سے اسرائیل کےساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدوں پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ

مراکش کے ہزاروں باشندوں نے غزہ میں جارح اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رہنے کے خلاف چالیس سے زیادہ شہروں میں مظاہرے کئے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: ایسنا کی رپورٹ کے مطابق مراکش کے شہریوں نے غاصب صیہونی فوجیوں کےمقابلے میں فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں، اسرائیل مخالف نعرے لگائے اور مراکش کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ غاصب صیہونی حکومت کےساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدوں پر نظر ثانی کرے-

صیہونی حکومت اور مراکش کے درمیان سفارتی تعلقات جو سن دوہزار سے منقطع تھے، دس دسمبر دوہزار بائیس کو امریکہ کی نگرانی میں دوبارہ شروع ہوئے، جس کے خلاف مراکش کی جماعتوں، اداروں اور عوامی گروہوں نے اپنی شدید مخالفت کا اظہار کیا-

اسرائیل مخالف مظاہروں میں شریک افراد نے غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی اور نہتے شہریوں کو نشانہ بنائے جانے اور اس علاقے کے لوگوں کو جبری نقل مکانی پر مجبور کرنے کے خلاف بھی نعرے لگائے-

مراکش کے مظاہرین نے غزہ کے واقعات پر عالمی برادری اور عرب ممالک کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے شہریوں کے تحفظ کی ذمہ داری قبول کرے۔

ٹیگس