اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے نتائج دشمن کے لیے تباہ کن ہوں گے، سید عبدالملک بدرالدین الحوثی
یمن کی تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کے جرم نے خدا کی راہ میں فداکاری، استقامت اور جارح دشمن کو کاری ضرب لگانے کے عزم کو مزید پختہ کر دیا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ لبنان کے ممتاز کمانڈر فواد شکر کی شہادت کے ردعمل میں یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا ہے کہ جارح دشمن نے غزہ میں جنگ کو بڑے اور وسیع پیمانے پر پھیلانے کے لیے شہید ہنیہ کو نشانہ بنایا کہ جس کے نتائج یقیناً دشمن کے لئے تباہ کن ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے بھائیوں کے تعاون سے شہداء اور فلسطینی عوام پر ظلم کا بدلہ لینے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ پر صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ حملے اور ان کی شہادت نے یورپی ملکوں حتی بعض عرب ملکوں کو بھی رسوا کر دیا کہ وہ اس کی مذمت کے لئے بھی تیار نہیں ہوئے۔
انہوں نے اسی طرح حزب اللہ کے کمانڈر فواد شکر کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی لبنان پر صیہونی حکومت کا حملہ اور فواد شکر کو شہید کرنا بھی کھلی جارحیت اور خطرناک جرم ہے۔ انصاراللہ یمن کے سربراہ نے کہا کہ صیہونی دشمن شیخ احمد یاسین اور حماس کے دیگر رہنماؤں کو شہید کرکے کبھی بھی مجاہدت کے عزم و ارادے کو کمزور نہیں کرسکا ہے بلکہ ان کی شہادت نے مجاہدین راہ استقامت کے عزم و ارادے کومزید مستحکم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض عرب حکومتوں نے ٹرمپ پر فائرنگ کے واقعے کے فورا بعد اس کی مذمت میں بیان جاری کئے لیکن اسلامی استقامتی تحریک حماس کے سربراہ کی شہادت پر کوئی بیان جاری نہیں کیا۔