Aug ۱۰, ۲۰۲۴ ۱۰:۲۵ Asia/Tehran
  • غزہ میں نماز فجر کے دوران اسکول پر صیہونی فوجیوں کی بمباری، ہر طرف لاشوں کے ٹکڑے اور خون ہی خون،  کم از کم 100 فلسطینی شہید

صیہونی فوج نے غزہ میں ایک بار پھر بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک اسکول کو نشانہ بنایا ہے جس میں کم از کم سو فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔

سحرنیوز/عالم اسلام: میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ وحشیانہ حملہ اس وقت کیا گیا جب کے غزہ کے علاقے الدراج میں واقع التابعین اسکول میں پناہ لینے والے بےگھر فلسطینی فجر کی نماز ادا کر رہے تھے۔ اسکول پر تین میزائل فائر کیے گئے۔ اس ہولناک جارحیت کے وقت تقریبا ڈھائی سو فلسطینی فجر کی نماز ادا کر رہے تھے۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بصل نے اس واقعے کو ایک ہولناک قتل عام قرار دیا ہے۔
صیہونی حکومت نے ایک بار پھر دنیا والوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے اور اپنے حملے کا جواز پیش کرنے کے لیے کہا ہے کہ یہ اسکول حماس کا مرکز تھا جسے اس کی فورسز نے نشانہ بنایا ہے۔
اس سے قبل بھی ہسپتالوں سمیت اسکولوں اور شہری تنصیبات پر حملے کے موقع پر بھی صیہونی حکومت نے ایسے ہی دعوے کیے تھے جو بعد میں جھوٹ ثابت ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ صیہونی فوج کی جارحیت میں اب تک تقریبا چالیس ہزار فلسطینی شہید اور اکانوے ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جبکہ دس ہزار سے زائد افراد لاپتہ یا ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔

ٹیگس