غرب اردن میں ایسا کیا ہونے جا رہا ہے کہ جس کے بارے میں حماس نے بھی خبردار کیا ہے؟ تماشائی عرب ممالک کی غیرت کو کس نے للکارا؟
حماس کے سینیئر رہنما اسامہ حمدان نے صیہونی دشمن کو خبردار کیا ہے کہ وہ دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقے میں غیر متوقع اقدامات کا انتظار کرے۔
سحرنیوز/ عالم اسلام: ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق حماس کے سینیئر رہنما اسامہ حمدان نے الجزیرہ کی ویب سائٹ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ جب تک غزہ میں جنگ بندی معاہدے کو صیہونی حکومت کی جانب سے قبول کئے جانے کی کوئی ضمانت نہیں مل جاتی، اس وقت تک جنگ بندی کے لئے ہو رہے مذاکرات کی شقوں میں کچھ بڑھانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ آئندہ دنوں میں دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقے میں ایسے واقعات رقم ہوں گے جو صیہونی حکومت کو کسی قیمت پر پسند نہیں۔
تحریک حماس کے سینیئر رکن نے امریکہ کے کردار پر بھی کڑی نکتہ چینی کی اور کہا کہ وہ ان مجوزہ معاہدوں کو تسلیم کرنے کے لئے نتن یاہو پر کوئی دباؤ نہیں ڈال رہا ہے جن پر حماس پہلے ہی اپنی رضامندی ظاہر کر چکی ہے۔
اُدھر تحریک حماس کی عسکری شاخ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابوعبیدہ کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے گزشتہ روز مقبوضہ فلسطین اور اردن کی سرحد پر شہادت پسندانہ کارروائی کرنے والے اردنی شہری ماہر الجازی کی قدردانی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شہید کا ایک پستول کئی فوجوں سے زیادہ کارآمد ثابت ہوا۔ ان کا اشارہ عرب ممالک کی جانب تھا جو غزہ کے خلاف صیہونی دہشتگردی کے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ ابوعبیدہ کا ٹیلیگرام چینل پر ایسے وقت میں یہ پیغام جاری ہوا ہے کہ جب صیہونی دشمن نے چند ہفتے قبل ان کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔