Feb ۰۱, ۲۰۲۵ ۱۲:۳۱ Asia/Tehran
  • شام میں بشار اسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد پہلی مرتبہ اسرائیلی فوجیوں پر حملہ

غاصب اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس کی فوجیوں پر شام کے نئے زیر قبضہ علاقوں پر فائرنگ کی گئی ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام پر جارحیت کے آغاز، بشار الاسد حکومت کے خاتمےاور بفر زون پر قبضے کے بعد پہلی بار صوبہ قنیطرہ میں مسلح افراد نے غاصب صیہونی فوجیوں پر فائرنگ کی ہے۔

غاصب صیہونی فوج نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ یہ حملہ جمعے کی شام ہوا تاہم اس نے دعویٰ کیا کہ ہونے والی فائرنگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

اسرائیلی ریڈیو نے اس واقعے کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی شام میں جولان کی پہاڑیوں اور اس سے ملحقہ علاقوں پر جارحیت کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیلی فورسز کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

فائرنگ کا یہ واقعہ شمالی صوبے قنیطرہ کے قصبے طرنجہ میں پیش آیا، اس علاقے میں حال ہی میں اسرائیلی فوج نے دراندازی کی  تھی۔

واضح رہے کہ جمعرات کے روز غاصب صیہونی فوجیوں نے قنیطرہ صوبے میں گورنر کے دفتر کو آگ لگا دی، جبکہ دیہی علاقوں میں زرعی زمینوں کی وسیع پیمانے پر تباہی کا سلسلہ جاری رکھا۔ سوشل میڈیا صارفین نے ایسی ویڈیو کلپس شیئر کیں جن میں جنوبی شام کے قنیطرہ میں گورنر ہاوس کی عمارت سے آگ کے شعلے اور دھواں اٹھتا دکھائی دے رہا تھا۔  صیہونی فوج کئی دنوں سے "جباتا الخشب" کے علاقے میں زرعی اراضی اور جنگل کو تباہ کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، جس سے علاقے میں موجود شامیوں میں شدید غم و غصہ پھیل گیا ہے۔ اس سے قبل بدھ کو بھی صیہونی فوج نے جباتا الخشب شہر میں بڑے پیمانے پر زرعی اراضی کو تباہ کیا تھا۔

ٹیگس