اسرائیل نے حماس کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے
حماس نے اسرائیل کو اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: غزہ جنگ بندی مذاکرات کیلئےاسرائیل کا وفد دوحہ جائے گا جہاں جنگ بندی مذاکرات کا عمل پیر سے شروع ہونے والا ہے۔ صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل کا وفد حماس کی جانب سے مذاکرات کی حامی بھرنے کے بعد بھیجا جارہا ہے، وفد میں قیدیوں اور لاپتہ افراد کے امور کے کوآرڈینیٹر بریگیڈیئر جنرل (ر) گال ہرش اور انٹرنل سیکیورٹی سروس شن بیٹ کے سابق نائب سربراہ شامل ہوں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کا وفد جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کیلئے مصر میں پہلے سے موجود ہے، وفد نے قاہرہ میں مصری خفیہ ایجنسی کے سربراہ سے بھی ملاقات کی۔
غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر انیس جنوری سے عمل در آمد شروع ہوا ہے ۔ یہ معاہدہ تین مرحلوں پر مشتمل ہے اور ہر مرحلہ بیالیس دنوں تک جاری رہے گا جس کے دوران دوسرے اور تیسرے مرحلے کی جنگ بندی کے لئے مذاکرات جاری رکھنا طے پایا ہے۔
جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لئے تین فروری کو مذاکرات ہونے تھے مگر نیتن یاہو نے اسے روک دیا کیونکہ ان کی خواہش ہے کہ پہلے مرحلے کی مدت ميں ہی اضافہ کیا جائے تاہم حماس نے اس کی مخالفت کی اور اب اسرائیل نے اپنے موقف سے پسپائی اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا وفد غزہ جنگ بندی مذاکرات کیلئے دوحہ جائے گا۔