Mar ۱۱, ۲۰۲۵ ۰۷:۱۴ Asia/Tehran
  • حماس کا اپنی شرطوں پر باقی رہنے کا عزم؛ صہیونی قیدیوں کی رہائی صرف مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ صیہونی قیدی صرف مذاکرات کے ذریعے ہی رہا ہو سکتے ہيں۔

سحرنیوز/عالم اسلام: حماس نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ اس نے امریکی صدر ٹرمپ کے ایلچی اور ثالثی کرنے والے فریقوں کی کوششوں کے سلسلے میں لچک کا مظاہرہ کیا ہے اور اب حماس کو اسے مذاکرات کے نتائج، صیہونی حکومت کو معاہدے کا پابند بنائے جانے اور دوسرے مرحلے کے آغاز کا انتظار ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں زور دیا ہے کہ قطر، مصر کے ثالثی کرنے والوں اور ٹرمپ کےایلچی کے توسط سے جو مذاکرات ہوئے ہیں ان میں جنگ بندی، صیہونیوں کی غزہ سے واپسی اور اس علاقے کی تعمیر نو، مرکزي موضوع رہا ہے ۔حماس نے کہا کہ ہم نے معاہدے کے پہلے مرحلے کی پوری طرح سے پابندی کی ہے اور اب ہماری سب سے پہلی ترجیح، عوام کو پناہ دینا، انہیں بچانا اور غزہ میں مستقل جنگ بندی کو یقینی بنانا ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں زور دیا ہے کہ غزہ میں جنگ دوبارہ آغاز کرنے پر مبنی غاصب صیہونی حکومت کے بیانات اور غزہ کے لئے بجلی سپلائی کاٹ دینا در اصل ناکام حربے ہيں اور اس قسم کے منصوبوں سے ان صیہونی قیدیوں کی جان خطرے میں پڑ جائے گي جنہیں صرف مذاکرات سے ہی آزاد کرانا ممکن ہے۔

ٹیگس