Apr ۲۴, ۲۰۲۵ ۱۷:۴۶ Asia/Tehran
  • فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے بیانات کے بعد فلسطینی رہنماؤں میں گہری تشویش

فلسطین کی مرکزی کونسل کے اجلاس میں فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے بیانات کے بعد فلسطینی رہنماؤں میں گہری تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور ان کے متنازعہ بیانات کو فلسطین کے قومی مفادات کے خلاف اندرونی تقسیم کو مزید بڑھانے کا سبب قرار دیا جا رہا ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام:  القدس نیٹ ورک کو انٹرویو دیتے ہوئے فلسطین کی قومی اسمبلی کے ایک رکن نے کہا ہے کہ مرکزی کونسل میں فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے بیانات ان لوگوں کی توہین ہیں جو اب ان سے امیدیں کھو بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ الفاظ قومی اتحاد میں رکاوٹ ہیں کیونکہ کوئی بھی فلسطینی ایسے لوگوں سے اتحاد نہیں کرسکتا جو ان پر غیر قومی ہونے کا الزام لگاتے ہیں اور انہیں فلسطینی عوام کے نقصانات کا سبب سمجھا جاتا ہے، جب کہ ان نقصانات کی وجہ قابضین ہیں۔ العلی نے کہا ہے کہ مزاحمت کے خلاف محمود عباس کے الفاظ کا مطلب اس سلسلے میں انتہا پسند صیہونی وزیر سموٹریچ کے موقف کی حمایت کرنا ہے، جس نے مزاحمت پر غزہ کو تباہ کرنے کا الزام لگایا اور اسے غیر مسلح کرنے اور صیہونی قیدیوں کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔

غزہ میں دہشت گرد صیہونی حکومت فلسطینی بچوں کا قتل عام کر رہی ہے۔

دریں اثنا مرکزی کونسل میں فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے بیانات پر فلسطین کی تحریک حماس سے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ تحریک حماس نے اس قسم کے بیانات کو فلسطینی شہدا کے خون سے مزاق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے عزائم قابل قدر ہیں جن کو پورا کرنے کی راہ اب تک فلسطینیوں کی جانب سے وسیع پیمانے پر خون کا نذرانہ پیش کیا جاتا رہا ہے۔ تحریک حماس نے تاکید کی ہے کہ فلسطینیوں کی استقامت قومی دفاع اور بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق ہے۔

دوسری جانب صیہونی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پچاس سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے جن میں کم سن بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔الجزیرہ نے خبر دی ہے کہ صیہونی فورسز نے رام اللہ شہر کے شمال قصبے کوبر میں کم از کم چوبیس افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسرائیلی جیل میں سب سے طویل عرصے تک قید بامشقت کاٹنے والے فلسطینی شہری نائل برغوتی کے گھر کو درجنوں فلسطینیوں کے لیے تفتیشی مرکز میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اسرائیلی فورسز نے آج صبح عزون اور بیت لحم اور نابلس شہروں میں گھروں پر دھاوا بول دیا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس سال اپریل تک اسرائیل نے تقریباً نو ہزار سات سو بیانوے فلسطینیوں کو قید کیا، جن میں سے تین ہزار چار سو اٹھانوے فلسطینیوں کو بغیر کسی الزام کے حراست میں لیا گیا۔

 

ٹیگس