اسرائیل کو ناکوں چنے چبوانے والے عظیم فلسطینی کمانڈر شہید ہو گئے
فلسطینی مجاہدین موومنٹ نے ایک بیان میں اپنے بانی اور سیکرٹری جنرل اسعد عطیه ابوشریعه (ابوالشیخ) کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔
سحرنیوز/ عالم اسلام: ارنا کی رپورٹ کے مطابق شیخ اسعد عطیه ابوشریعه (ابوالشیخ)، ایک اسلامی مفکر اور فلسطین میں جہاد اور مزاحمت کے اہم مجاہد کمانڈر تھے۔ جو ہفتہ کو غزہ شہر میں ہونے والی اسرائیلی بمباری میں شہید ہو گئے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس بمباری میں، احمد عطیہ ابو شریعہ (ابو فلسطین)، سیکرٹری جنرل کے بھائی اور مجاہدین تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ کے رکن اور تحریک کی غزہ شاخ کے سربراہ اور ابو شریعہ کے اہلخانہ کے درجنوں دیگر افراد شہید ہوئے۔
تحریک مجاہدین کے بیان میں آیا ہے کہ آج ہم ایک ایسے عظیم سپہ سالار کو الوداع کررہے ہیں جس نے کئی برسوں تک مختلف معرکوں میں صیہونی دشمن کو کاری ضربیں لگائیں اور ہمیشہ دشمن کا تعاقب کیا اور پانچ سے زیادہ مرتبہ قتل و غارت گری سے بال بال بچ گئے، تاہم ان تمام مسائل ومشکلات کے باوجود اس مجاہد نے جرأت و بہادری سے استقامت کے راستے کو جاری رکھا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس عظیم مجاہد نے آپریشن طوفان الاقصیٰ سے پہلے اپنے پانچ بھائیوں کو فلسطین کے لیے وقف کردیا تھا اور آپریشن طوفان الاقصی کے بعد اس کے اہل خانہ کے 150 سے زائد افراد جن میں ان کی اہلیہ، بچے، بھائی، بہنیں اور اس کے درجنوں عزیز و اقارب شامل ہیں شہید ہو گئے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس عظیم مجاہد نے قرآنی اور جہادی مجاہدین کی ایک نسل کی پرورش کرتے ہوئے، مختلف کارروائیوں میں اپنا کردار ادا کیا اور غزہ کی پٹی، قدس، جنین، طولکرم، بیت لحم، الخلیل، بئرالسبع اور الرمله میں صیہونی حکومت کو کاری ضربیں لگائیں۔
اس بیان میں آیا ہے کہ اس عظیم اسلامی مفکر نے ہمیشہ ملت اسلامیہ کے ازلی دشمن صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے ملت کے اتحاد اور قومی ہم آہنگی پر زور دیا اور اس راہ میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔
مجاہدین تحریک نے اپنے بیان میں تاکید کی ہے کہ اس شہید اور دیگر فلسطینی شہداء کا خون ہمارے کندھوں پر امانت ہے اور یہ بزدلانہ قتل عام فلسطینی عوام کے عزم و ارادے کو متزلزل نہیں سکتے۔