غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی ہے؛ حماس
حماس نے غزہ میں صیہونی فوج کی کارروائیوں کو فلسطینی عوام کی نسل کشی سے تعبیر کیا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان میں صیہونی حکومت کے نئے آپریشن کو فلسطینی عوام کو تباہ کرنے کی پالیسی میں شدت کی علامت قرار دیا ہے۔حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ جنگ اور نسل کشی بائیس ماہ سے زائد عرصے سے جاری ہے اور اب ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ تحریک نے اس بات پر زور دیا کہ نیتن یاہو، ثالثی کے اقدامات کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے، نہ صرف اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے تعلق سے کوئی حقیقی عزم نہیں رکھتے بلکہ کسی بھی معاہدے تک پہنچنے میں بھی سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ حماس کے مطابق تل ابیب نے جو کچھ شروع کیا ہے وہ ماضی کے شکست خوردہ اور ناکام منصوبوں کا ہی اعادہ ہے۔حماس نے آخر میں مطالبہ کیا کہ ثالث ممالک، جارح صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینوں کے قتل و غارت، محاصرے اور بھکمری کی پالیسیوں کو ختم کرنے کے لیے قابض حکومت پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالیں۔