صیہونی قید میں اعضا کٹے فلسطینیوں کی لاشیں، فلسطینیوں کے حوالے
صہیونی حکومت نے ایک سو بیس ایسے فلسطینیوں کی لاشیں واپس کی ہیں جن میں اعضا کے کاٹے جانے کے آثار ہیں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: تل ابیب نے گزشتہ تین دنوں کے دوران ایسے ایک سوبیس فلسطینیوں کی لاشیں حماس کے حوالے کی ہیں جو ناقابل شناخت ہیں-
غزہ کے طبی ماہرین نے فلسطینیوں کی لاشوں پر تشدد کے نشانات اور ناقص الاعضا لاشیں واپس کئے جانے کی خبر دی ہے-
غزہ کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ نوے فیصد لاشوں میں گلنے، جلنے یا کٹنے کے آثار نمایاں ہیں۔
غزہ حکومت کے میڈیا آفس کے ڈائریکٹر اسماعیل الثوابتہ نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کی لاشوں پر تشدد کے خوفناک نشانات، جیسے آنکھوں پر پٹی باندھنے، ہاتھوں اور پیروں میں بیڑیاں باندھنے اور دم گھٹنے کے نشانات ہیں، ساتھ ہی ان کے بعض اعضا بھی کاٹے گئے ہیں-
الثوابتہ نے اس عمل کو وحشیانہ جرم قرار دیا اور ایک بین الاقوامی تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔ ادھرتحریک حماس نے جنگ بندی معاہدے کے تحت، قیدی بنائے گئے ان اٹھائیس صیہونیوں میں سے دس صیہونیوں کی لاشیں، کہ جو اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہوگئے تھے، صیہونی حکومت کے حوالے کردی ہیں۔
حماس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ صیہونی قیدیوں کی لاشیں حوالے کرنے کے عمل میں وقت لگے گا، کیونکہ یہ لاشیں صیہونی حکومت کی تباہ کن بمباری کی وجہ سے سرنگوں اور تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبی ہوئی ہیں اور نیتن یاہو امدادی اور انسانی امداد کے کاموں میں رکاوٹیں ڈال کر معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔