بنگلادیش میں سخت کئے گئے سیکورٹی انتظامات
بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکے میں سیکورٹی انتظامات بڑھاد دیئے گئے ہیں۔
ڈھاکہ سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق بنگلادیش کی عبوری حکومت کے سربراہ کی رہائشگاہ کے باہر اور اطراف میں سیکورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق پورے ڈھاکے کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا ہے اور چوراہوں پر پولیس اور اینٹی رائٹ فورس کے دستے نظرآرہے ہیں۔
خبررساں ایجنسیوں کے مطابق بلٹ پروف جیکٹ اور اسٹیل کے ہیلمیٹ پہنے اور اسلحے سے لیس سیکوری اہلکار مشکوک گاڑیوں کے ساتھ ہی پیدل چلنے والوں کی بھی تلاشی لیتے دیکھے گئے ہیں۔ سیکورٹی سخت کا مقصد دارالحکومت ڈھاکے میں ہر قسم کے پر تشدد مظاہرہے اور بلوے کو روکنا بتایا گیا ہے۔ ڈھاکہ پولیس نے کسی ہنگامی صورتحال سے انکار کیا ہے موجودہ سیکورٹی انتظامات کو معمول کی مشق قرار دیا ہے۔
دوسری جانب بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ بنگلادیش کا بین الاقوامی فوجداری ٹربیونل اپنے فیصلے کا اعلان کرنے والا ہے جس پر سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے طرفداروں کی طرف سے پر تشدد ردعمل سامنے آسکتا ہے۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ سیکورٹی انتظامات کا تعلق انہیں خدشات سے ہوسکتا ہے۔