Nov ۲۴, ۲۰۲۵ ۱۶:۲۶ Asia/Tehran
  • غزہ میں غذائی اشیاء کی شدید قلت ، بھیانک بحران سر پر ، اقوام متحدہ

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی انروا نے غزہ میں غذائی قلت کی پالیسی کو جاری رکھنے اور مالی وسائل کی شدید کمی کے پیش نظر انسانی بحران میں اضافے کا اعلان کیا ہے ۔

سحرنیوز/عالم اسلام: انروا کے میڈیا ایڈوائزر عدنان ابو حسنہ نے کہا ہے کہ خوراک کے بحران نے تعلیم، صحت اور مالیاتی شعبوں میں وسیع مسائل کے علاوہ غزہ، مغربی کنارے، شام، لبنان اور اردن کے لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کو بیک وقت بری طرح سے متاثر کیا ہے۔
انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت کے دباؤ اور تنظیم کی سرگرمیوں پر عائد پابندیوں نے صورت حال کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، تاکید کی ہے کہ انروا کی سرگرمیوں پر پابندی کے قانون اور دیگر پابندیوں سے بجٹ خسارہ، بہت زیادہ ہے جو اگلے سال کی پہلی سہ ماہی کے آخر تک تقریباً دوسو ملین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔

ابو حسنہ کے مطابق اس مالیاتی خسارے نے مختلف شعبوں میں اپنے تیس ہزار سے زائد ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کی تنظیم کی صلاحیت کو براہ راست متاثر کیا ہے۔
انروا کے میڈیا ایڈوائزر نے پہلے ایک بیان میں کہا تھا کہ غاصب صیہونی حکومت، امداد کو غزہ کے عوام تک پہنچنے سے روک رہی ہے. عدنان ابو حسنہ نے کہا کہ ایجنسی کے پاس انسانی بنیادوں پرغزہ میں لاکھوں فلسطینیوں کو امداد فراہم کرنے کے لئے ضروری صلاحیتیں اور وسائل موجود ہیں لیکن غاصب صیہونیوں کی طرف سے عائد پابندیاں، غزہ میں اس امداد کے داخلے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں. انہوں نے کہا کہ ضرورت مند لوگوں کو اہم خدمات فراہم کرنے کے عمل کو ان رکاوٹوں کے تسلسل نے بری طرح سے متاثر کیا ہے۔

بین الاقوامی تنظیم ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز کے ایمرجنسی کوآرڈینیٹر فرانز لو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی بہت نازک ہے جس کی وجہ سے اس علاقے میں رہنے والوں کے مصائب کا سلسلہ جاری ہے اور غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے اس معاہدے کی متعدد خلاف ورزیوں کی وجہ سے بڑی تعداد میں فلسطینی، اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں.
ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کے ہنگامی رابطہ کار نے مزید کہا کہ غزہ میں انسانی امداد محدود حد تک داخل ہوئی ہے اور یہ سلسلہ مکمل طور پر رک جانے کے نزدیک ہے۔

اس علاقے میں خدمت فراہم کرنے کے لئے کوئی بھی صحت سے متعلق طبی یونٹ نہیں ہے۔ 

ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز نامی تنظیم کے عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ اگر غزہ کے حالات میں خاطر خواہ بہتری نہ آئی تو اس علاقے کے مکینوں کو ایک بار پھر سردیوں میں انتہائی مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑے گا.

ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے اس سے پہلے بھی اعلان کیا تھا کہ صیہونی حکومت، جنگ بندی کے بعد سے غزہ میں بین سو سے زیادہ فلسطینیوں کو شھید کر چکی ہے اور اس علاقے تک پہنچنے والی انسانی امداد، ابھی تک ناکافی ہے.

 

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok

 

 

ٹیگس