شام ، لاذقیہ میں حالات خراب
شامی ذرائع نے لاذقیہ شہر میں علوی آبادی والے علاقوں میں بحرانی صورتحال جاری رہنے کی خبر دی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: مقامی ذرائع کے مطابق صوبہ لاذقیہ، بالخصوص شھر لاذقیہ میں شام کی عبوری حکومت کے سربراہ جولانی کی فورسز کی وسیع پیمانے پر تعینات ہے-
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بھی خبردی ہے کہ جولانی کے کارندوں نے الزراعہ اسکوائر اور بنت الشاویش روڈ کے اردگرد بسنے والی علوی برادری کے مکانوں، دکانوں اور وہاں پر کھڑی گاڑیوں پر حملے کئے اور ان کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے.
حماۃ کے مضافات میں بھی بڑی تعداد میں الجولانی کی فورسیز موجود ہیں. علویوں کی اعلی اسلامی کونسل کے سربراہ شیخ غزال غزال نے ایک بیان میں پرامن دھرنوں کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ اس وقت شام، فرقہ وارانہ تنازعات کا میدان بن گیا ہے.
اسی اثنا جنوبی شام کے السویدا صوبے کے بھی باشندے علوی برادری کی حمایت میں سڑکوں پر نکل آئے۔ انہوں نے علوی برادری کے ساتھ اپنی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا.
السویدا کے باشندوں نے ان دروزی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا جو دمشق کی مرکزی جیل عدرا میں قید ہیں. ہزاروں علوی اور دیگر شامی شھری لاذقیہ، طرطوس، حمص، جبلہ، بانیاس، حماہ اور کچھ دیگر علاقوں میں جمع ہوئے اور انہوں نے علوی برادری کی من مانی گرفتاری اور ان کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے نعرے لگائے-