آزادی مارچ پر حکومت اوراپوزیشن کے مابین7 نکاتی معاہدہ
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان آزادی مارچ پر مذاکرات کامیاب ہوگئے، آزادی مارچ ڈی چوک میں داخل نہیں ہوگا جب کہ حکومت جلسے یا دھرنے کی راہ میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالے گی۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق آزادی مارچ پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جو معاہدہ طے پایا ہے اس کے سات نکات ہیں، معاہدے کے بعد جمعیت علمائے اسلام کو این او سی جاری کردیا گیا ہے۔
معاہدے پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور جے یو آئی کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل کے دستخط ہیں۔ معاہدے کے نکات کے مطابق آزادی مارچ ایچ نائن اتوار بازار میٹرو ڈپو پر منعقد ہوگا، حکومت ریلی کے شرکا کے راستے سمیت کھانے پینے کی ترسیل میں رکاوٹ نہیں ڈالے گی، آزادی مارچ کے شرکا شہریوں کے بنیادی حقوق سلب نہیں کریں گے، جلسے کے شرکا مختص کردہ جگہ سے غیر قانونی طور پہ باہر نہیں جائیں گے، اندرونی سیکیورٹی جلسہ منتظمین کی ذمہ داری ہوگی۔
نکات کے مطابق معاہدے پر من و عن عمل درآمد کے لیے انتظامیہ کو بیان حلفی دیں گے، این او سی کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی ہوگی، سرکاری، غیر سرکاری املاک، انسانی زندگی کو نقصان پہنچانے کی صورت میں کارروائی ہوگی جب کہ خلاف ورزی کی صورت میں یہ معاہدہ ختم ہوجائے گا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومتی مذاکرات کمیٹی کے رکن پرویز خٹک نے کہا کہ آزادی مارچ کے معاملے پر اپوزیشن کی رہبر کمیٹی سے اچھے ماحول میں مذاکرات ہوئے اور تحریری طور پر معاہدہ طے پاگیا ہے جس کے تحت حکومت احتجاج کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گی۔