Oct ۲۷, ۲۰۱۹ ۰۹:۲۴ Asia/Tehran
  • آزادی مارچ کے مقابلے میں میلاد مارچ

سنی اتحاد کونسل کے زیر اہتمام جناح کنونشن سنٹراسلام آباد میں استحکام پاکستان کنونشن منعقد ہوا جس میں جماعت اہلسنّت سمیت ملک بھر کی 35اہلسنّت جماعتوں، 200آستانوں اور ہزاروں مدارس کے قائدین اور نمائندگان نے شرکت کی۔

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ نہیں فسادی مارچ ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے دھرنا دیا تو ہم میلاد مارچ کا اعلان کریں گے اور ملک بھر سے تمام میلاد جلوسوں کا رخ اسلام آباد کی طرف ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اہل سنت آزادی مارچ کا حصہ نہیں ہیں۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اسے ہر حال میں آزاد کرواکر دم لیں گے۔اداروں اور حکومت نے مولانا کو ڈھیل دی تو آزادی مارچ کا مقابلہ ہم کریں گے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ  فسادی مارچ دراصل ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کی گہری سازش ہے۔مولانا فضل الرحمان نے اہل سنت کے خلاف دھاوا بول دیا ہے۔ میلاد کے جلوسوں کو آزادی مارچ سے شدید خطرات لاحق ہیں۔ ملک میں فرقہ واریت کا طوفان برپا کرنے کے لیے مولانا فضل الرحمان نے بیرونی طاقتوں سے مدد حاصل کی ہے۔

سابق وفاقی وزیر صاحبزادہ حامد سعید کاظمی نے کہا کہ پاکستان اولیاء کا فیضان ہے ملک اس وقت کسی افراتفری کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ مولانا فضل الرحمان کسی قسم کا مارچ نہ کریں۔

جماعت اہل حرم کے سربراہ مفتی گلزار احمد نعیمی نے کہا کہ پاکستان میں 80فیصد اہل سنت ہیں اس لیے قائدین اہل سنت ملک میں قیام امن و سلامتی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

ٹیگس