آزادی مارچ اسلام آباد پہنچ گیا، راولپنڈی اوراسلام آباد میں انٹرنیٹ سروس معطل
آزادی مارچ کے پیش نظر پاکستان کے جڑواں شہروں راولپنڈی اوراسلام آباد کے مختلف مقامات پرانٹرنیٹ سروس غیراعلانیہ طور پر معطل کر دی گئی تاہم اسلام آباد انتظامیہ اور وزیر داخلہ نے لاعلمی کا اظہارکردیا ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کا آزادی مارچ پانچویں روز کراچی سے اسلام آباد پہنچ گیا ہے۔ مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور مقامی قیادت نے شہر شہر استقبال کیا۔
آزادی مارچ کا کراچی سے اسلام آباد تک کا ساڑھے چودہ سو کلومیٹر کا طویل فاصلہ پانچ روز میں طے ہوا۔ مرکزی قافلہ جے یو آئی (ف) سربراہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں اتوار کی سہ پہر تین بجے کراچی سے اپنی منزل کی جانب روانہ ہوا۔
کراچی سے چلا قافلہ حیدرآباد، سکھر، رحیم یارخان،ملتان اورلاہور سے ہوتا ہوا اسلام آباد پہنچا۔
آزادی مارچ کے پیش نظر راولپنڈی اور اسلام آباد کے مختلف مقامات سے شکایات موصول ہو رہی تھیں کہ موبائل نیٹ اور وائرلیس موبائل نیٹ نہیں چل رہا جبکہ موبائل سروس کھلی ہے۔
جس پر اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقت کا کہنا تھا کہ نیٹ تو چل رہا ہے البتہ پشاور موڑ جہاں آزادی مارچ کے شرکا کا جلسہ ہونا ہے، اس مقام پر نیٹ نہیں چل رہا۔
دوسری جانب وزیر داخلہ اعجاز شاہ سے پی آئی ڈی آڈیٹوریم میں پریس کانفرنس کے دوران سوال کیا گیا کہ موبائل نیٹ نہیں چل رہا ہے جس پر ان کا جواب تھا کہ موبائل نیٹ کہیں بھی بند نہیں ہے۔