پاکستان کی اسمبلی میں دوبارہ ہنگامہ، ایوان مچھلی بازار بن گیا
پاکستان کی قومی اسمبلی میں ہنگامے اور اپوزیشن کے بائیکاٹ کے باعث ایوان کی کارروائی کافی دیر تک معطل رہی۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق بدھ کو قومی اسمبلی میں درآمدی پالیسی کے خلاف اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کیا تاہم ہنگامہ آرائی اس وقت شروع ہوئی جب پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی آغا رفیع اللہ گفتگو کی اجازت نہ ملنے پر اپنی نشست سے اٹھ کر ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے ڈانس کے قریب آ گئے۔
پاکستان کی قومی اسمبلی کا ایوان اس وقت مچھلی بازار بن گیا جب قائم مقام اسپیکر نے احتجاج کرنے والے رکن اسمبلی کو ایوان سے باہر نکالنے کا حکم دیا اور آخر کار انہیں ایوان سے علامتی طور پر باہر جانا پڑا۔ بعد ازاں ایوان میں اس وقت دوبارہ ہنگامہ ہوا جب حکمران جماعت تحریک انصاف کے رکن اسمبلی مراد سعید نے اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے جلسوں میں اپنائے گئے موقف کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو سند یافتہ چور، جھوٹا اور بدعنوان قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ جو لندن میں بیٹھا ہوا ہے، وہ خود کرپٹ، چور، سرٹیفائیڈ ثابت ہو کر وہاں بیٹھا ہوا ہے، عدالتوں نے اسے صادق اور امین ڈکلیئر نہیں کیا اس کا مطلب جھوٹا اور کرپٹ ہے۔
مراد سعید کے اس بیان کے بعد مسلم لیگ نون کے اراکین نے احتجاج کیا اور ایوان میں دوبارہ ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔