ایٹمی معاہدے میں امریکی واپسی سب کے مفاد میں ہے: عمران خان
پاکستان کے وزیراعطم عمران خان نے امریکہ کے نئے منتخب صدر کی جانب سے بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن کی جانب سے ایٹمی معاہدے پر عمل پاکستان سمیت پورے علاقے اور ساری دنیا کے مفاد میں ہے۔
پاکستان کے وزیر اعطم عمران خان نے اپنے ملک کے جی این این ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی آئندہ جوبائیڈن حکومت کی واپسی پاکستان سمیت سب کے مفاد میں ہے اس لئے کہ ایسی صورت میں ایران کے ساتھ دو طرفہ تجارتی تعاون کے فروغ میں مدد ملے گی۔
انھوں نے مشرق وسطی اور اسرائیل و ایران کے سلسلے میں امریکہ کی ٹرمپ حکومت کی پالیسیوں کو اشتعال انگیز قرار دیا اور کہا کہ امریکیوں کو اپنی خارجہ پالیسیوں کو تبدیل کرنا ہو گا۔
عمران خان نے علاقے سے کشیدگی کے خاتمے اور ایران و سعودی عرب کے ساتھ صلاح و مشورے کے بارے میں بھی کہا کہ انہوں نے سعودی ولی عہد کے ساتھ گفتتگو کی ہے جس کا ایک مقصد جنگ یمن کا خاتمہ رہا ہے۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اس طرح سے تو وہ جنگ کا خاتمہ نہیں کر سکیں گے۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے یمن کے خلاف جنگ کے ذمہ دار ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یمن جنگ کے پانچ برس پورے ہو چکے ہیں اور جب کوئی جنگ شروع کرتے ہو تو اسے ختم کرنے کی توانائی کے مالک نہیں بن سکتے اس لئے کہ اس قسم کی جنگ کے کبھی ختم نہ ہونے والے نتائج برآمد ہوتے ہیں۔