Nov ۲۹, ۲۰۲۱ ۱۱:۰۷ Asia/Tehran
  • پاکستان میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر فسادات، کئی  پولیس اسٹیشن اور گاڑیاں نذر آتش

قرآن پاک کی بے حرمتی کی خبر علاقے میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور بڑی تعداد میں لوگوں نے پولیس تھانے کا گھیراؤ کر لیا۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صوبےخیبرپختونخوا کے ضلع چارسدہ کی تحصیل تنگی کی ایک مسجد میں مبینہ طور پر قرآن مجید کو نذرِ آتش کرنے پر مظاہرین نے علاقے کے مرکزی پولیس اسٹیشن، 4 چوکیوں اور متعدد رہائشی کوارٹرز کو آگ لگادی۔

پولیس کی جانب سے پولیس اسٹیشن میں توڑ پھوڑ کرنے والے بے قابو ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے کی گئی ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوا۔

عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ مشتعل مظاہرین مندانی تھانے کے احاطے میں گھس گئے اور وہاں پارک کی گئی کم از کم 17 گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کے علاوہ سرکاری ریکارڈ کو نذرِ آتش کردیا، پولیس اہلکار تھانے سے بھاگ گئے۔

مظاہرین تھانے سے پولیس کا ضبط کیا گیا اسلحہ بھی ساتھ لے کر چلے گئے اور پولیس اسٹیشن کو آگ لگانے کے بعد بے قابو ہجوم نے ڈھکی میں ایک پولیس چوکی کو بھی نذرِ آتش کیاجس کے بعد وہ اومارزئی پولیس تھانے کی زیام چوکی پر پہنچے اور اسے بھی آگ لگادی۔

پولیس تھانے اور 2 چوکیوں کو جلانے کے بعد ہجوم نے مندانی تھانے کی حدود میں ہی واقع جمال آباد چوکی اور شاہ کور چوکی کو بھی جلا ڈالا۔

مندانی سرکل کے ڈی ایس پی اسحاق کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر قرآن پاک کو نذر آتش کرنے والا شخص بظاہر ذہنی طور پر بیمار تھا اور ملزم کو فوری طور پر حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بظاہر ملزم ذہنی طور پر غیر مستحکم ہے اور بول نہیں سکتا۔

ڈی ایس پی اسحاق نے بتایا کہ مظاہرین ملزمان کو حوالے کرنے اور ملزمان کو بغیر مقدمہ چلائے فوری پھانسی دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

ٹیگس