Apr ۱۶, ۲۰۲۲ ۱۳:۳۹ Asia/Tehran
  • پنجاب اسمبلی کی فضا امریکہ کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے کے نعروں سے گونج اٹھی

ڈپٹی اسپیکر سردار دوست محمد مزاری کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس تاخیر سے شروع ہوا تو ڈپٹی اسپیکر کے کرسی پر بیٹھتے ہی تحریک انصاف کے اراکین نے اسپیکر پر حملہ کردیا اور ان پر لوٹوں کی بارش کر دی۔ حکومتی اراکین اسمبلی نے ایوان میں لوٹے لہرادیے۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کی اسمبلی کا اجلاس آج نئے وزیر اعلی کے انتخاب کیلئے منعقد ہوا تاہم جونہی اجلاس کی کارروائی شروع ہوئی تو پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ شروع ہوا اور کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی۔

پورے پاکستان کی طرح آج پنجاب اسمبلی میں بھی امریکہ کے خلاف نفرت کی فضا بر قرار تھی اور اراکین اسمبلی نے امریکہ کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے کے فلک شگاف نعرے لگائے ۔ اس کے علاوہ انہوں نے لوٹے لوٹے کے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ ہمارے لوٹے ہمیں واپس دو۔

ہنگامہ آرائی، بدنظمی کے باعث اجلاس روک دیا گیا۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے پولیس اسمبلی ہال میں داخل ہوگئی اور پنجاب اسمبلی کو گھیرے میں لے لیا۔ آئی جی پنجاب پولیس راؤ سردار بھی اسمبلی پہنچ گئے۔

وزیراعلیٰ کے امیدوار چوہدری پرویز الہی نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کیسے ایوان کے اندر داخل ہوئی، ملکی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا، اس کا ذمہ دار آئی جی پنجاب ہے اس کو ایوان میں بلا کر ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا، آئی جی کو ایک ماہ کی سزا دی جائے گی۔

پرویز الہی اور حکومتی اراکین کے شدید احتجاج پر پولیس ایوان سے واپس نکل گئی۔

پنجاب اسمبلی کے ایوان میں پولیس کے داخل ہونے پر حکومتی اراکین نے آئی جی پنجاب پولیس کے خلاف تحریک استحقاق جمع کروادی، جس کے متن میں کہا گیا کہ پولیس کو ایوان کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوتی، پولیس کو ایوان میں لاکر ایوان کا تقدس پامال کیا گیا ہے، پولیس کی جانب سے آئین اور پارلیمانی روایات پامال کرنے پر جواب طلب کیا جائے۔

واضح رہے کہ وزیر اعلی کے دونوں امیدوار اپنی کامیابی کے لیے پُرعزم ہیں۔ چوہدری پرویز نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں 189 اراکین جبکہ حمزہ شہباز نے دعوی کیا ہے کہ انہیں ترین اور علیم خان گروپ سمیت 200 سے زائد اراکین کی حمایت حاصل ہے۔

اسمبلی نشتوں کے حساب سے اگر بات کی جائے تو پنجاب کے ایوان میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے اراکین کی تعداد 183 جبکہ مسلم لیگ ن کے اراکین کی تعداد 166 ہے، اسی طرح مسلم لیگ ق کے ارکان کی تعداد 10، پی پی 7 اور آزاد امیدواروں کی تعداد 4 ہے۔

ٹیگس