پاکستان، سیلاب سے تباہ کاریاں جاری، امدادی کام ہوئے تیز
پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 5 افراد جاں بحق جبکہ 6 کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان کے مختلف علاقوں میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں جبکہ امدادی کام بھی تیز کر دیا گیا ہے۔
ادھر پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے ہمیں صرف عالمی برداری کی مدد پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سندھ کے ضلع دادو میں سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور ریلیف کیمپ میں سیلاب متاثرین کیساتھ وقت گزارا۔
آرمی چیف نے دادو اور اطراف کے علاقوں میں 5 ہزار خیمے تقسیم کرنے کی ہدایت کی جبکہ ریلیف کی سرگرمیوں میں مصروف جوانوں کیساتھ بھی گفتگو کی۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ سیلاب سے سب سے زیادہ تباہی دادو میں ہوئی جہاں اس وقت ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے، بین الاقوامی برادری ہماری مددکر رہی ہے، ہمیں صرف ان پر انحصار نہیں کرنا چاہئے، اس وقت ہمارے بھائی مشکل میں ہیں، ان کے لئے امداد لیکر آئیں۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے شہری سندھ اور دیگر اضلاع کے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے سیلاب زدہ بھائیوں کی مدد کے لیے آگے بڑھیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی میں کافی وقت لگ سکتا ہے، پلاننگ کر رہے ہیں کہ آئندہ اس قسم کی صورتحال کا سامنا کرنا نہ پڑے، سب سے زیادہ تباہی دادو کے علاقے منچھر جھیل میں ہوئی، جہاں حمل جیل اور منچھر جھیل مل چکی ہیں۔ چیف آف آرمی اسٹاف کا کہنا تھا کہ دیگر علاقوں میں ریسکیو کا کام تقریبا مکمل ہوچکا ہے۔
دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سندھ اور بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد روانگی سے قبل کہا ہے کہ آج جو پاکستان کے ساتھ ہو رہا ہے کل کسی اور ملک کے ساتھ ہوگا اور جی- 20 ممالک 80 فیصد گرین ہاوس گیسسز کے اخراج کے ذمہ دار ہیں۔
اسلام آباد میں روانگی سے قبل اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے اداروں کی امدادی سرگرمیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں، میرے پاس الفاظ نہیں کہ کیسے اس تباہی کو بیان کروں جو آج دیکھی۔
اس سے قبل وزیرِاعظم شہباز شریف اور اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے سیلاب متاثرین سے ملاقات کی اور نقصانات وامدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔ سکھر ایئر پورٹ پر وزیرِ اعلی سندھ نے انہیں تفصیلی بریفنگ دی۔