جوڈیشل کمیشن بنانے کی تجویز کا مشروط خیر مقدم کرتا ہوں، عمران خان
پاکستان کے سابق وزیراعظم اور حزب اختلاف کے رہنما عمران خان نے خود پر ہونے والے ناکام قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی کیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق لاھور میں اسپتال سے رخصت ہونے سے قبل ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے جوڈیشل کمیشن کی بات کی ہے اور میں اسے ویلکم کرتا ہوں تاہم انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ جن تین لوگوں کے ہوتے ہوئے شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیں۔
پاکستان کے سابق وزیراعظم نے، اس بات کا شکوہ کیا کہ تین روز گزرنے کے بعد بھی ان پر ہونے والے ناکام قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی جس میں بقول ان کے ایک فوجی افسر کی نامزدگی مانع ہے۔
انہوں نے بڑے واضح لفظوں میں کہا کہ اگر فوج میں کرپٹ لوگ ہیں اور ان کے خلاف ایکشن لیا جاتا ہے تو اس سے ادارے مضبوط ہوتے ہیں۔
عمران خان نے ایک بار پھر ملک کی سپریم کورٹ پر زور دیا کہ وہ امریکہ سے آنے والے اس سفارتی سائفر کی تحقیقات کرے جسے وہ اپنی حکومت کے خاتمے کی بنیاد بتاتے رہے ہیں ۔
انہوں نے آئندہ منگل سے وزیراعظم شہباز شریف کی مخلوط حکومت کے خلاف لانگ مارچ پھر سے شروع کرنے بھی اعلان کیا۔
واضح رہے کہ جمعرات تین نومبر کو وزیرآباد کے علاقے میں عمران خان پر ہونے والے ناکام قاتلانہ حملے کے بعد لانگ مارچ روک دیا گیا تھا۔