پاکستان نے افغانستان میں ڈالر، گندم اور یوریا کھاد اسمگل کرنے کا نوٹس لے لیا
پاکستان نے افغانستان میں ڈالر، گندم اور یوریا کھاد کی سمگلنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو درپیش بہت سے چیلنجز اسمگلنگ خصوصا افغانستان اسمگلنگ کی وجہ سے ہیں۔
سحرنیوز/پاکستان: پاکستانی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایک اجلاس کی سربراہی کرتے ہوئے بتایا کہ ملکی کم ہوتے غیر ملکی ذرمبادلہ کی قیمت پر غیر ملکی کرنسی، گندم اور یوریا کھاد بہت بڑی رعایتی قیمتوں پر درآمد کی گئی ہیں اور انہیں افغانستان سمگل کر دیا گیا ہے۔
پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملک کی مختلف وزارتوں کے مشترکہ اجلاس میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ افغانستان کی سرحد پر 2500 کلومیٹر سے زیادہ پر سرحدی باڑ لگائی جا چکی ہے جس پر 50 بلین روپے خرچ کئے گئے ہیں اور بڑی تعداد میں سول، فوجی، کسٹم حکام تعینات ہیں، اس کے باوجود افغانستان کی طرف ڈالر، گندم اور یوریا کھاد کی اسمگلنگ جاری ہے۔
پاکستانی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اس اسمگلنگ کو روکنے کےلئے تمام متعلقہ اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اجلاس میں اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی گئی کہ افغانستان سے کوئلے کی درآمد کے بہانے ڈالر کی بہت بڑی رقوم باہر منتقل کی جا رہی ہیں۔
اسحاق ڈآر نے اس سنگین صورتحال سے نمٹنے کےلئے تمام متعلقہ اداروں کے درمیان ہم آھنگی بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ متعلقہ ادارے اور حکام افغانستان میں اسمگلنگ روکنے کےلئے مضبوط اور قابل عمل منصوبہ تیارکریں تاکہ ملک میں معاشی اور مالی استحکام لایا جاسکے۔