روس سے پاکستان کو گیس کی درآمدات فی الحال ناممکن
پاکستان کو روس سے گیس کی درآمد پر دونوں ممالک کی رضامندی کے باوجود موجودہ انفرااسٹرکچر کی ناکافی صلاحیت کے سبب یہ عمل ممکن نہیں ہو پا رہا ہے۔
سحر نیوز/پاکستان: ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دو وجوہات کے سبب فی الوقت روس سے گیس کی بڑے پیمانے پر درآمدات ممکن نہیں ہوگی، ایک وجہ گیس کی درآمدات کے لیے بنیادی انفررااسٹرکچر کی کمی اور دوسری وجہ گیس کو ایک مقام سے دوسرے مقام تک پہنچانے کے لیے موجودہ پائپ لائن سسٹم کی ناکافی صلاحیت ہے۔
عارف حبیب لمیٹڈ میں تحقیقاتی شعبے کے سربراہ طاہر عباس نے کہا کہ ’اگر آج ہم روس سے گیس خرید بھی لیں تو اس کی ترسیل کا فوری آغاز ممکن نہیں کیونکہ اس کے لیے درکار بنیادی انفرااسٹرکچر موجود نہیں ہے، اس مسئلے کو طویل المعیاد بنیادوں پر حل کرنا ہوگا‘۔
خیال رہے کہ ماضی میں ایران اور پاکستان کے درمیان بھی فرینڈ شپ گیس پائن لائن کے توسط سے گیس کی درآمدات پر اتفاق ہو چکا ہے مگر پاکستان کی جانب سے بعض نامعلوم وجوہات کی بنا پر اس منصوبے پر تاحال عمل درآمد نہیں ہو سکا ہے۔
ایران سے پاکستان کے راستے ہندوستان تک جانے والی یہ گیس پائپ لائن فاصلے کی کمی اور دیگر خصوصیات کی بنا پر بر صغیر کے عوام کے لئے خاصی آسانیاں پیدا کر سکتی تھی تاہم اب تک یہ منصوبہ التوا میں پڑا ہوا ہے۔