افغانستان اور پاکستان کی اہم تجارتی اور سرحدی گزرگاہ بند
افغان طالبان نے اسلام آباد پر اپنے وعدوں سے مکرنے کا الزام لگاتے ہوئے پاکستان کے ساتھ ایک اہم تجارتی اور سرحدی گزرگاہ کو بند کر دیا۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق طورخم پر تعینات افغان طالبان کے کمشنر کا کہنا تھا کہ سرحدی مقام کو سفری اور ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
طورخم میں طالبان کمشنر مولوی محمد صدیق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان نے اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کی، اس لیے قیادت کی ہدایت پر گیٹ وے کو بند کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے افغانستان کے لوگوں کو تجویز دی کہ وہ مشرقی صوبہ ننگرہار میں سرحدی گزرگاہ پر سفر کرنے سے گریز کریں۔
افغان طالبان کےعہدیدار نے یہ نہیں بتایا کہ اسلام آباد نے مبینہ طور پر اپنے کس عہد کی خلاف ورزی کی ہے، تاہم بعض ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان طالبان پاکستان میں علاج معالجے کے خواہشمند افغان مریضوں کی آمد و رفت پر غیر اعلانیہ پابندی سے ناراض ہیں۔
پاکستان کی جانب سے فوری طور پر اس معاملے پر کوئی بیان اور رد عمل سامنے نہیں آیا۔
واضح رہے کہ افغانستان اور پاکستان کے مابین سرحدی پوائنٹ اکثر و بیشتر مختلف موضوعات خاص طور سے سکیورٹی کی وجہ سے بند ہوتے رہتے ہیں اور پاکستان کا دعوی ہے کہ دہشتگرد افغانستان سے پاکستان میں آ کر دہشتگردانہ کارروائیاں کرتے ہیں جبکہ افغانستان کا دعوی ہے کہ پاکستان افغانستان کے امور میں مداخلت کرتا ہے۔