انسانی حقوق کے دعویداروں کے دباؤ کا مقابلہ کرنے کے لئے تہران و اسلام آباد ساتھ ساتھ ہیں: پاکستانی وزیر
پاکستان کے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ریاض حسین پیرزادہ نے دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی کو سراہا اور کہا کہ تہران و اسلام آباد بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر انسانی حقوق کے دعویداروں کے دباؤ کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک دوسرے کے حمایتی ہیں۔
سحر نیوز/پاکستان: ارنا نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر برائے انسانی حقوق نے بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر تہران و اسلام آباد کے دوطرفہ تعاون کی اہمیت پر زور دیا اور کہا خوش قسمتی سے آج ہمارے ملکوں اور دیگر اسلامی ممالک کی صورتحال انسانی حقوق کے دعویدار ممالک کی صورتحال سے کہیں بہتر ہے۔
ریاض حسین پیرزادہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ علاقائی ممالک منجملہ ایران و پاکستان انسانی حقوق سے متعلق اپنے اغراض و مقاصد کو اسلامی اصولوں کی بنیاد پر آگے بڑھانے کی توانائی رکھتے ہیں اور انہیں بیگانہ طاقتوں کی ڈکٹیشن کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے دوست اور برادر ملک ایران کی پشتپناہی پر فخر کرتے ہیں اور ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ہم صرف اسلامی جمہوریہ ایران کے تعاون سے ہی اپنے مشترکہ اہداف کو حاصل کر سکتے ہیں جن میں سے ایک بلوچستان صوبے کے سرحدی علاقوں میں رہائش پذیر باشندوں کی زندگی بہتر بنانا بھی شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عالم اسلام میں بالخصوص علاقے کے اہم ممالک کے درمیان اگر قریبی تعاون کا سلسلہ شروع ہو جائے تو انسانی حقوق کی صورتحال کی بہتری کے لئے مزید کام کئے جا سکتے ہیں۔
پاکستان کے وزیر برائے انسانی حقوق نے مقبوضہ فلسطین میں جاری صیہونی جارحیت کی بھی مذمت کی اور کہا کہ ہم فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالی کا وسیع پیمانے پر مشاہدہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران و پاکستان ایک ساتھ کھڑے ہوکر فلسطین اور کشمیری عوام کا دفاع کر رہے ہیں۔
ریاض حسین پیرزدہ نے ایران و سعودی عرب کے مابین سفارتی تعلقات کی بحالی کو بھی علاقائی اقوام کی دلگرمی اور قوت قلب کا باعث قرار دیا۔