سوڈان میں پاکستانی سفارتخانے پر فائرنگ
سوڈان دو حریف جرنیلوں کے لیے میدانِ جنگ میں تبدیل ہو چکا ہے۔
سحر نیوز/پاکستان: سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں پاکستانی سفارت خانہ سوڈانی مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جھڑپوں کے دوران گولیوں کی زد میں آگیا۔
پاکستانی سفارتخانے کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کئے گئے ٹوئٹ کے مطابق عمارت کو تین گولیاں لگیں۔ سفارت خانے نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ یہ ویانا کنونشن کی صریح خلاف ورزی ہے کیونکہ میزبان حکومت سفارتی مشنوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے۔
ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ہم دونوں فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور سوڈان کی حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے سفارت خانے کی سلامتی اور حفاظت کے لیے فوری طور پر سکیورٹی اہلکار تعینات کریں۔
پاکستان کے سفارت خانے نے اپنے تمام شہریوں کو گھر پر رہنے اور بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے غیر ضروری طور پر باہر جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا۔
واضح رہے کہ سوڈان ان دنوں دو حریف جرنیلوں کے لیے میدانِ جنگ میں تبدیل ہو چکا ہے اور 15 اپریل سے خرطوم میں میزائل، فضائی حملے اور گولیاں چل رہی ہیں کیونکہ آرمی چیف عبدالفتاح البرہان اپنے سابق نائب محمد حمدان دغلو کے ساتھ جنگ لڑ رہے ہیں، جو طاقتور ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نیم فوجی گروپ کی قیادت کرتے ہیں۔
کشیدگی کے خاتمے کے بین الاقوامی مطالبات کے درمیان بدھ کے روز ہزاروں باشندے سوڈان کے دارالحکومت سے فرار ہو گئے جبکہ 24 گھنٹے کی جنگ بندی کے خاتمے کے بعد فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان لڑائی پانچویں دن بھی جاری رہی۔
سوڈان میں جاری لڑائی میں اب تک تقریباً 300 افراد ہلاک اور 2600 زخمی ہو چکے ہیں۔