May ۱۲, ۲۰۲۳ ۱۵:۵۲ Asia/Tehran
  • عمران خان کو پیر تک کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے: اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی پیر کی صبح تک کسی بھی مقدمہ میں گرفتاری سے روک دیا ہے۔ عدالت نے یہ ہدایت بھی کی کہ جس مقدمے کا علم نہ ہو اُس میں بھی گرفتار نہ کیا جائے۔

سحر نیوز/ پاکستان: اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں دو ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ عمران خان کو پیر 15 مئی تک کسی  بھی مقدمے میں  گرفتار نہ کیا جائے۔

میاں گل حسن اورنگزیب کی سربراہی میں جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل ڈویژن بنچ نے القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی ۔ عمران خان ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔

عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے کہ عمران خان کو 9 مئی کو بائیو میٹرک برانچ سے گرفتار کیا گیا ، جس طرح القادر ٹرسٹ کی انکوائری کو اچانک انویسٹیگیشن میں تبدیل کیا گیا اس کا مقصد تھا عمران خان کو فوری گرفتار کریں، انکوائری میں اگر مٹیریل ہو نیب تب ہی انکوائری کو انویسٹیگیشن میں تبدیل کر سکتا ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ پرتشدد واقعات کے باعث آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو طلب کیا گیا ہے، جب آرٹیکل 245 نافذ ہو تو ہائیکورٹ اس طرح کیس نہیں سن سکتی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ کیا یہاں مارشل لا لگ گیا ہے ؟ کیا آرٹیکل 245 کے ہوتے ہوئے ہم تمام رٹ پٹیشنز کو غیر مؤثر کر دیں ؟۔

عدالت نے عمران خان کی دو ہفتوں کیلئے عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے نیب کو عمران خان کی گرفتاری سے روک دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ عمران خان کو  پیر 15 مئی تک کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔

جسٹس حسن اورنگزیب نے نیب پراسیکیوشن سے کہا کہ آئندہ سماعت پر ہم دلائل سن کر ضمانت منظور یا خارج کرنے کا فیصلہ کرینگے، آئندہ سماعت پر مکمل تیاری کر کے آئیے گا۔ ہائی کورٹ نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

ٹیگس