دہشت گردوں کے پاس مختلف اقسام کے امریکی ہتھیار اور فوجی سازوسامان موجود ہے: انوارالحق کاکڑ
پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ امریکی افواج، افغانستان سے انخلاء کے وقت جو سازوسامان اور ہتھیار پیچھے چھوڑ گئی ہیں وہ سب دہشت گردوں کے ہاتھ لگ گئے ہیں۔
سحرنیوز/پاکستان: ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ امریکی افواج افغانستان سے انخلاء کے وقت جو سازوسامان اور ہتھیار پیچھے چھوڑ گئی ہیں وہ دہشت گردوں کے ہاتھ لگ گیا ہے جن میں نائٹ گوگلز اور تھرمل گوگلز اور رات کو آپریشن کرنے والے آلات شامل ہیں۔ ان ہتھیاروں کی بدولت، دہشت گرد تحریک طالبان کی صلاحیت میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے اور ان سے نمٹنا ایک چیلنج بن گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے گزشتہ کئی ماہ سے پاکستان میں سیکورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں میں اضافہ کر دیا ہے اور پاکستان کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کو افغان طالبان کی حمایت حاصل ہے۔
اگست 2021ء میں امریکی اور نیٹو افواج افغانستان پر 20 سالہ قبضے کے بعد مشکوک طریقے سے ملک چھوڑ کر فرار ہوگئیں اور ان کی تیارکردہ افغان فوج نے طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے اور فوجی سازو سامان، گولہ بارود، ہیلی کاپٹر سب طالبان کے ہاتھ لگ گئے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے اسلام آباد میں اپنے دفتر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکی اور نیٹو افواج کے چھوڑے گئے اسلحے سے نمٹنے کےلئے مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت تھی۔
انوارالحق کاکڑ نے کالعدم تحریک طالبان کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کو ناممکن قرار دیا اور کہا کہ طالبان گزشتہ سال نومبر میں معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دے رہے ہیں۔