کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا اڈہ افغانستان میں ہے اور وہ وہاں سے پاکستان پر حملے کرتی ہے: پاکستان
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کا کہنا ہے کہ دہشت گرداور کالعدم تحریک طالبان پاکستان یا ٹی ٹی پی کا اڈہ افغانستان میں ہے اور وہ وہاں سے پاکستان کے اندر حملہ کرتی ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے افغانستان کے موضوع پر ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس میں اپنی تقریر میں کہا کہ پاکستان کو افغانستان کے اندر کالعدم تحریک طالبان پاکستان اورداعش کی موجودگی اور سرگرمیوں پر تشویش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی افغانستان کے اندر سے پاکستان پر حملے کرتی ہے اس لئے طالبان انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ پاکستان اور علاقے کے بارے میں اپنے اس وعدے پرعمل کرے کہ افغانستان کی سرزمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف حملے کے لئے استعمال ہونے کی اجازت نہيں دی جائے گي۔
انہوں نے کہا کہ طالبان انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ افغانستان کے اندر دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں پر پابندی لگائے۔
پاکستانی مندوب نے ساتھ ہی عالمی برادری سے بھی کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ دیگر ممالک طالبان انتظامیہ کے ساتھ تعاون اور تعلقات کے حوالے سے ایک واضح دائرہ کار معین کريں اور شفاف موقف اپنائيں ۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی مسائل کے ساتھ ساتھ افغانستان کی ابترمعاشی صورت حال بھی اس بات کا باعث بنی ہے کہ پاکستان سے افغانستان کے لئے غیر ملکی کرنسیوں اور سامان کی اسمگلنگ میں اضافہ ہو۔
اس سے پہلے پاکستان کے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران افغانستان کے اندر دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کے پیش نظر پاکستان کو لاحق سیکورٹی خطرات میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیکورٹی مسائل کے باوجود پاکستان ایک خوشحال اور مستحکم افغانستان کا خواہاں ہے۔