مولانافضل الرحمٰن نےانتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئےاحتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا
جمعیت علمائے اسلام (ف) نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے اپوزیشن میں بیٹھنے اور تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔
سحر نیوز/ پاکستان: اسلام آباد میں جے یو آئی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمٰن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی (ف) کی نظر میں پارلیمنٹ نے اپنی اہمیت کھودی ہے، لگتا ہے فیصلے ایوان میں نہیں میدان میں ہوں گے، انتخابی دھاندلی میں 2018 کا بھی ریکارڈ توڑ دیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم حکومت کے اتحادی نہیں ہیں، نواز شریف کو اپوزیشن میں بیٹھے کی دعوت دیتا ہوں، ہم نے کوئی تاریخ نہیں دی، ہم صوبوں کی جنرل کونسلز کو اعتماد میں لینے جا رہے ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے دعوی کیا کہ الیکشن کمیشن اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں یرغمال رہا، اسلام دشمن عالمی قوتوں کے دباؤ پر ہماری جیت کو شکست میں تبدیل کیا گیا ہم اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے ملک میں احتجاجی تحریک چلائیں گے۔
مولانا فضل الرحمن نے واضح کیا کہ ہم کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے، ہم پیپلز پارٹی یا (ن) لیگ کسی کے تابعدار نہیں ہیں، کسی پارٹی کے اتحادی نہیں ہیں لیکن جے یو آئی (ف) پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرے گی اور تحفظات کے ساتھ شرکت کرے گی۔