فلسطین میں دو ریاستی نظریہ مسترد، ملی یکہجتی کونسل کی پشاور میں کانفرنس
پاکستان کے علماءومشایخ نے سرزمین فلسطین میں دو ریاستوں کے قیام کے نظریئے کو مسترد کردیا ہے۔
سحرنیوز/پاکستان: پاکستان کی کچھ اہم مذہبی و سیاسی شخصیات نے امریکہ اور مغرب کی طرف سے صیہونی حکومت کی اندھا دندھ حمایت کو ریاستی دہشت گردی کی واضح علامت قرار دیا اور زور دیا کہ بیت المقدس کی آزادی اور خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام اس تنازعہ کی واحد راہ حل ہے اور عالم اسلام کسی بھی صورت میں دو ریاستی حل کو قبول نہیں کر سکتا۔
ملی یکہجتی کونسل کی ميزبانی میں پشاور میں ایک کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں مقررین نے غاصب اسرائيل کے خلاف فلسطینیوں کی حمایت کے عہد کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ الاقصی طوفان سے ناپاک غاصب اسرائيل کے وجود پر ایک ناقابل تلافی چوٹ پہنچی ہے اور کئی عشروں سے قتل و غارت و دہشت گردی و غاصبانہ قبضے کے جواب میں فلسطینی مجاہدوں کا اقدام در اصل جواب تھا۔
خیبرپختونخوا میں جماعت اسلامی کے سربراہ محمد ابراہیم خان نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہم پاکستان میں پوری اسلامی امہ کی طرح اپنے فلسطینی بھائي بہنوں کے ساتھ ہیں اور ہم اسرائيلی سازشوں کے سامنے جھکنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو ریاستی راہ حل کا مقصد صرف یہ ہےکہ خود مختار ریاست کے لئے فلسطینیوں کی جد و جہد کو کمزور کیا جائے اور عالم اسلام کسی بھی صورت میں اس تجویز کو تسلیم نہيں کرے گا۔
علامہ عارف واحدی نے بھی اپنی تقریر میں کہا کہ فلسطین ایسی سر زمین ہے جو ہمیشہ اپنے اصل مالکوں کو واپس ملی ہے اور فلسطینی مجاہدوں کو نہر سے بحر تک فلسطین کے لئے جد و جہد کا پورا حق ہے۔
ملی یکجہتی کونسل کے رکن عبد الواسع نے بھی کہا کہ پاکستان کے مسلمان جمعہ الوداع میں عالمی یوم قدس ہمیشہ سے زيادہ جوش و جذبے سے منائيں گے۔