پاکستان میں آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردانہ حملے کی آج برسی ہے اور اسی مناسبت سے پاکستانی حکام کی جانب سے الگ الگ بیانات جاری کئے گئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کیلیے پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے اسلام آباد کیلئے روانہ ہوئے، بلوچستان اور سندھ کے قافلے خیبرپختونخوا پہنچے اور ایک جگہ جمع ہوئے۔
کرم ایجنسی میں متحارپ فریقین کے مابین 7 دن کے لئے سیز فائر پراتفاق ہوا ہے۔
پی ٹی آئی کے احتجاج میں شرکت کے لیے پنجاب اور کے پی سے مختلف قافلے اسلام آباد کے لیے روانہ ہو گئے ہیں جنہیں روکنے کے لیے حکومت نے مختلف مقامات پر کنٹینرز کھڑے کر دیے ہیں۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد میں ریڈ زون جانے والے راستوں کو سیل کردیا گیا جبکہ اہم سرکاری عمارتوں پر رینجرز تعینات کردی گئی ہے۔
پاکستان کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں کی اپیل پر آج کراچی، پشاور اور لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں مظاہرے کیے اور ریلیاں نکالیں۔
دہشتگردوں نے پاراچنار سے پشاور جانے والی مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کی۔
مسافرگاڑیاں سیکیورٹی فورسزکی حفاظت میں پاراچنار سے پشاور جارہی تھی۔
پاکستان کے کئی شہروں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی، فضا میں زہریلے ذرات کے باعث سانس لینا بھی محال ہو گیا۔
پاکستان کی صوبائی حکومتوں نے محرم الحرام کے موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔