Jun ۲۴, ۲۰۲۴ ۱۸:۴۶ Asia/Tehran
  • جمیعت علماء اسلام  اورعوامی نیشنل پارٹی نے آپریشن عزم استحکام کی مخالفت کردی

تحریک انصاف کے بعد جمیعت علماء اسلام اورعوامی نیشنل پارٹی نے بھی آپریشن عزم استحکام کی مخالفت کردی۔

سحر نیوز/ پاکستان: جمیعت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آپریشن عزم استحکام درحقیقت آپریشن عدم استحکام ثابت ہوگا۔

جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان نے کوئٹہ میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو ہر شعبے میں اپنی بالادستی کو ختم کرنا ہوگا،  یہ آپریشن عزم استحکام نہیں بلکہ آپریشن عدم استحکام ہے جو پاکستان کو مزید کمزور کرے گا۔

دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی نے آپریشن عزم استحکام کی مخالفت کردی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اے این پی رہنما میاں افتخار نے کہا کہ دہشت گردوں کی جڑیں پنجاب میں ہیں، آپریشن عزم استحکام کے فیصلے پر شدید تحفظات ہیں، اے این پی نے گورنر کو تحفظات کے حوالے سے آگاہ کردیا، آپریشن کسی صورت قابل قبول نہیں۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن عزم استحکام کا فیصلہ یکطرفہ ہوا، لوگوں کو مذاکرات اور آپریشن دونوں پر یقین نہیں، آپریشن کے حوالے سے قومی اور صوبائی اسمبلی کو اعتماد میں لیا جائے۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے سب سے پہلے آپریشن عزم استحکام کی مخالفت کی اور قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے اراکین نے دھواں دار تقریریں کیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز آپریشن ’عزم استحکام‘ کے آغاز کے ذریعے انسداد دہشت گردی کی قومی مہم کو دوبارہ متحرک کرنے کی منظوری دی تھی۔

ٹیگس