پاکستان اور امریکہ آمنے سامنے، اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟
پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے جواب میں قرارداد لانے کا اعلان کیا ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں خارجہ پالیسی اور پاکستانی الیکشنز سے متعلق امریکی قرارداد پر گرما گرم بحث ہوئی۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر دفتر خارجہ نے اپنا مؤثر رد عمل دیا، ہم امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے جواب میں قرارداد لائیں گے، قرارداد کا مسودہ تیار ہے، ہم نے امریکی قرارداد کا نوٹس لیا اس کا جواب ضرور دیں گے۔
خیال رہے کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب کہ امریکا کے ایوان نمائندگان نے 8 فروری 2024 کو پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات میں ووٹنگ کے بعد ہیر پھیر کے دعووں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے حق میں قرارداد کو بھاری اکثریت سے منظور کرتے ہوئے جنوبی ایشیا کے ملک کے جمہوری عمل میں عوام کی شمولیت پر زور دیا تھا۔
امریکی ایوان میں 7 کے مقابلے میں 368 امیدواروں نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جس میں مداخلت اور بے ضابطگیوں کے دعووں کی مکمل اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ سعودی خبر رساں ادارے ’عرب نیوز‘ نے رپورٹ کیا تھا کہ پاکستان کے گزشتہ عام انتخابات پولنگ کے دن ملک بھر میں موبائل انٹرنیٹ کی بندش، مہم کے دوران گرفتاریوں، تشدد اور نتائج سامنے آنے میں غیر معمولی تاخیر سے متاثر ہوئے، یہ عوامل ان الزامات کا باعث بنے کہ انتخابات غیر شفاف تھے۔
انتخابات میں دھاندلی کا معاملہ سب سے زیادہ قوت کے ساتھ سابق وزیر اعظم عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اٹھایا گیا جس کے رہنماؤں کو اپنا انتخابی نشان ’بلا‘ چھن جانے کے باعث عام انتخابات میں آزاد حیثیت سے شرکت کرنی پڑی جبکہ قانونی جنگ کے بعد الیکشن اتھارٹی کی جانب سے پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو غلط قرار دیا گیا۔
پولنگ کے دوران عمران خان سمیت پی ٹی آئی کی قیادت پابند سلاسل تھی لیکن اس کے حمایت یافتہ امیدوار سب سے زیادہ تعداد میں کامیاب ہوکر قومی اسمبلی میں پہنچے۔
بہر حال پاکستان کے عوام کا کہنا ہے کہ امریکہ ہمارا دوست نہیں بلکہ دشمن ہے اور اس کیلئے اس کے مفادات عزیز ہیں۔