Jul ۰۲, ۲۰۲۴ ۱۲:۴۸ Asia/Tehran
  • عمران خان کی گرفتاری داخلی معاملہ ہے: یو این مداخلت نہ کرے پاکستان کا دو ٹوک موقف

پاکستان کے وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری اور زیر التوا مقدمات کو پاکستان کا داخلی معاملہ قرار دے دیا۔

سحر نیوز/ پاکستان: جنیوا میں قائم اقوام متحدہ کے صوابدیدی حراست سے متعلق ورکنگ گروپ نے عمران خان کی گرفتاری اور مقدمات کو بلاجواز قرار دیا ہے اور ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ اس پر حکومت کی جانب سے آج ردعمل سامنے آیا ہے۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان ایک خودمختار ریاست ہے جہاں عدالتوں کے ذریعے آئین اور مروجہ قوانین پر عمل ہوتا ہے، بانی پی ٹی آئی کو ملکی آئین و قانون اور عالمی اصولوں کے مطابق تمام حقوق حاصل ہیں، وہ ایک سزایافتہ قیدی کے طور پر جیل میں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کئی مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کو ریلیف ملنا شفاف اور منصفانہ ٹرائل اور عدالتی نظام کا مظہر ہے، آئین، قانون اور عالمی اصولوں سے ماورا کوئی بھی مطالبہ امتیازی، جانب دارانہ اور عدل کے منافی کہلائے گا۔

واضح رہے کہ جنیوا میں قائم اقوام متحدہ کے صوابدیدی حراست سے متعلق ورکنگ گروپ نے کہا ہے کہ عمران خان کی حراست بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ یو این ورکنگ گروپ 5 آزاد ماہرین پر مشتمل ہے جن کی رائے پر اقوام متحدہ عمل کرنے کی پابند نہیں لیکن ان میں ساکھ کا وزن ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کو اپریل 2022 میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا اور اگست 2022 سے گرفتار ہیں۔ انھیں 200 سے زائد مقدمات کا سامنا ہے۔

دو ماہ قبل ہی بدعنوانی کے ایک مقدمے میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کو 14 سال قید کی سزا کو معطل کر دیا گیا تھا اور غداری کے جرم میں ایک اورمقدمے میں 10 سال کی سزا بھی اسی ماہ ختم کی گئی تھی۔

تاہم عمران خان اس وقت عدت نکاح کے مقدمے میں دارالحکومت اسلام آباد کے جنوب میں اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

ٹیگس