مذہبی آزادی سے متعلق امریکی رپورٹ پاکستان کی جانب سے مسترد
حکومت پاکستان نے مذہبی آزادی سے متعلق امریکی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے زمینی حقائق کے منافی اوردوسرے ممالک کے خلاف اپنی مرضی کی کارروائی قرار دیا۔
سحرنیوز/پاکستان: پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا نے اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ تازہ امریکی رپورٹ کی صداقت اور شفافیت پر سوالیہ نشان ہے اور یہ رویہ مذہبی آزادی میں بہتری کے عمل میں مددگار نہيں ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان مختلف نظریات اور مذاہب کے پیروکاروں کا ملک ہے جس میں مختلف مذاہب اور فرقوں کے پیروکاروں کے لئے گنجائش ہے۔
ممتاز زہرا نے پاکستان کے معزول وزیر اعظم عمران خان کی جیل میں صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کی حالیہ رپورٹ کو بھی بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ پاکستان میں جمہوریت فعال ہے اور اقوام متحدہ کی ذیلی کمیٹی کی حالیہ رپورٹ ایک غیر ضروری اقدام ہے۔
مشرق وسطیٰ کی تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے مقبوضہ فلسطین میں صہیونیوں کے جرائم کی مذمت کی اور اعلان کیا کہ پاکستان انسان دوستانہ جذبے کے تحت غزہ سے میڈیکل کے طلبہ کو اپنی تعلیم پاکستان میں جاری رکھنے کی سہولت دے گا۔