پاکستان میں آئینی ترامیم سے متعلق سرگرمیاں عروج پر، اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟
آئینی ترامیم کے لیے قائم کی گئی مسودہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین خورشید شاہ کے زیر صدارت جاری ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان ملاقات میں مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔
دوسری جانب آئینی ترامیم پر مشاورت کے لیے قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں پیپلز پارٹی کے آئینی مسودے اور حکومت کی آئینی ترامیم سے متعلق بار کونسل کی تجاویز بھی زیر غور لائی جائیں گی۔
آئینی ترامیم کے لیے قائم کی گئی مسودہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین خورشید شاہ کے زیر صدارت جاری ہے۔
پارلیمانی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی) کی جانب سے اپنا آئینی ترمیمی مسودہ پیش کئے جانے کا امکان ہے۔
درایں اثنا وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ اس طرح کے معاملات میں گفت و شنید سے بات آگے بڑھتی ہے، کون سی ایسی چیز ہے جس کا حل نہیں؟ آئین کی حدود کے اندر گفت و شنید کا سلسلہ جاری ہے، صرف تنقید سے معاملات حل نہیں ہوں گے اپنی تجاویز بھی دیں، ملک چوک ہوا پڑا ہے، فیصلوں پر تنقید ہو رہی ہے۔
اجلاس میں شرکت سے قبل میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم کوئی مسودہ نہیں لائے آج بھی ہمارے پاس پیش کرنے کے لیے کوئی مسودہ نہیں، بانی پی ٹی آئی سے مسودے پر مشاورت کا کل بھی ذکر کیا تھا۔