Jan ۰۴, ۲۰۲۵ ۰۸:۲۱ Asia/Tehran
  • پاکستانی حکومت اور تحریک انصاف کی توجہ باضابطہ مذاکرات پر

پاکستان کی حکومت اور تحریک انصاف نے اپنی توجہ باضابطہ مذاکرات پر توجہ مرکوز کر لی ہے اور ان کے درمیان بیک چینل مذاکرات رک گئے ہیں۔

سحرنیوز/پاکستان:  پاکستانی میڈیا کے مطابق 19 دسمبر 2024 کی ملاقات کے بعد فریقین کی کوئی بیک چینل میٹنگ نہیں ہوئی۔ بیک چینل رابطے ایس سی او سربراہی اجلاس کے موقع پر اور تحریک انصاف کے 24 نومبر کے اسلام آباد احتجاج کے موقع پر فعال تھے۔ تحریک انصاف نے ایس سی او اجلاس کے موقع پر ڈی چوک پر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔ تاہم فریقین کے درمیان بیک چینل رابطوں کے بعد پمز اسپتال کے ڈاکٹروں کو جیل میں قید پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اجازت ملی تھی۔ بیک چینل مذاکرات کی بنیاد پر ہی تحریک انصاف کے کچھ رہنماؤں بشمول علی امین گنڈا پور، بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر سیف کو عمران خان سے ملاقات کی سہولت فراہم کی گئی ۔ عمران خان نے سنگجانی (اسلام آباد کے مضافاتی علاقے میں) میں احتجاجی مارچ روکنے کیلئے حکومت کی تجویز سے بھی اتفاق کیا تھا۔ تاہم، بشریٰ بی بی نے ڈی چوک تک مارچ کی قیادت کی اور معاملات 26 نومبر کے واقعات پر منتج ہوئے۔ 

26 نومبر کے واقعات ان بیک چینل رابطوں کیلئے شدید جھٹکا تھے۔ تحریک انصاف نے الزام عائد کیا کہ 26 نومبر کو حکومت نے اس کے کئی مظاہرین پر گولیاں چلائیں جبکہ حکومت نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیچھے تشدد کو ہوا دینے کی سازش دیکھی۔

تحریک انصاف کے اقدام کے بعد، حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان گزشتہ ماہ کے تیسرے ہفتے میں ہائی لیول بیک چینل ملاقات ہوئی ۔ بعد میں دونوں فریقوں کے درمیان باضابطہ بات چیت شروع ہوئی لیکن ان بیک چینل بات چیت میں مزید کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ اب فریقین کی توجہ باضابطہ مذاکراتی عمل پر مرکوز ہے۔

ٹیگس