Jan ۰۴, ۲۰۲۵ ۱۷:۱۶ Asia/Tehran
  • پاکستان کی ایران گیس پائپ لائن منصوبے میں امریکہ سے استثنی حاصل کرنے کی کوششں

اسلام آباد کے باخبر ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی حکام نے ایک بار پھر پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے امریکہ سے استثنی حاصل کرنے کے لئے کوششیں تیز کر دی ہیں۔

سحر نیوز/ پاکستان: پاکستانی میڈیا نے اپنے ملک کے باخبر سفارتی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ اسلام آباد ایک بار پھر پاکستان ایران گیس پائپ لائن سے متعلق امریکی پابندیوں سے استثنیٰ حاصل کرنے کا خواہاں ہے۔

مذکورہ ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ پاکستانی حکام ایک بار پھر ایران کے خلاف یکطرفہ امریکی پابندیوں کے اقتصادی نتائج کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ وہ ایران سے گیس کی درآمد کے ذریعے انرجی کے بحران پر قابو پاسکیں ۔ اس سلسلے میں "ڈیلی ٹائمز" نے لکھا ہے کہ حکومت کا اصرار ہے کہ ایران کے ساتھ گیس کا مشترکہ منصوبہ عوام کے لیے سستی توانائی فراہم کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہوگا، اس لیے نئی امریکی حکومت کے ساتھ اس مسئلے کا از سر نو جائزہ لینا ضروری ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق؛ گزشتہ پیر کو پاکستان کے وزیر پیٹرولیم نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ گیس پائپ لائن منصوبے کو اہم قرار دیتے ہوئے دعوی کیا کہ توانائی کے اس منصوبے سے فائدہ اٹھانے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہماری بات چیت جاری ہے، لیکن ہم نے بین الاقوامی پابندیوں کے نفاذ کو روکنے کے لیے بھی محتاط راستہ اپنایا ہے۔"حالیہ مہینوں میں، پاکستانی خبر رساں ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ تہران نے اسلام آباد کو پاکستان کے ساتھ گیس کے مشترکہ منصوبے کے حوالے سے عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کرنے کے اپنے فیصلے سے آگاہ کیا ہے۔

پاکستان کے سیاسی حکام اور توانائی کے ماہرین ہمیشہ اس بات پر زور دیتے آئے ہیں کہ اسلام آباد کو تہران کی توانائی کی صلاحیت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک کے بحران پر قابو پانے کے لئے اقدامات کرنے چاہئیں۔

حکومت پاکستان کی توانائی کمیٹی نے گوادر بندرگاہ سے پاکستان ایران مشترکہ سرحد تک 81 کلو میٹر طویل پائپ لائن منصوبے کی تعمیر پر اتفاق کیا ہے۔ تاہم آج تک پاکستان کی جانب سے اپنی سرزمین میں پائپ لائن کی تعمیر کے حوالے سے کوئی عملی اقدام سامنے نہیں آیا۔

ٹیگس