Jan ۱۲, ۲۰۲۵ ۱۷:۱۳ Asia/Tehran
  • پی ٹی آئی نے مذاکرات کو جوڈیشل کمیشن سے مشروط کر دیا

سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ جب تک جوڈیشل کمیشن نہیں بنے گا، مذاکرات نہیں ہوں گے، مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچانے کی گیند حکومت کے کورٹ میں ہے۔

سحر نیوز/ پاکستان: پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے رکن صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر 31 جنوری تک غیر جانبدار جوڈیشل کمیشن نہ بنا تو مذاکرات آگے نہیں چل سکتے، اب بال حکومت کے کورٹ میں ہے ہم جتنی لچک دکھاسکتے تھے دکھا دی۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد صاحبزادہ حامد رضا نے عمر ایوب، اسد قیصر اور راجا ناصر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دوسرا فریق اگلی میٹنگ میں جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے تیاری کرکے آئے، ایک ایسا غیر جانبدار کمیشن تشکیل دیا جائے جو ذمہ داران کا تعین کرسکے، اس کمیشن میں ہم اپنی مرضی کا جج نہیں چاہ رہے بلکہ سپریم کورٹ کے موسٹ سینئر ججز کی بات کررہے جو ان دونوں واقعات کی تحقیقات کرکے ذمہ داروں کا تعین کرسکے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ بانی کسی ایگزیکٹو آرڈر نہیں قانونی طریقے سے باہر آئیں گے، 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ ملک کی نیک نامی کا سبب نہیں بنے گا، اس ریفرنس میں خان ان کی اہلیہ سمیت فیملی کا کوئی ممبر بینیفشری نہیں، 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کے فیصلہ کے بعد مذاکراتی عمل میں ہمارے رویوں میں تلخی آئے گی۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے گزشتہ روز حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے 31 جنوری کی ڈیڈ لائن میں توسیع پر اتفاق کیا تھا۔

پی ٹی آئی نے عمران خان اور جیلوں میں بند دیگر پارٹی رہنماؤں کی رہائی، 9 مئی 2023 اور 26 نومبر 2024 کے مظاہروں کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ٹیگس