Sep ۱۵, ۲۰۲۵ ۱۵:۲۸ Asia/Tehran
  • تہران کے ساتھ علاقائی، تکنیکی اور اقتصادی تعاون کے لئے اسلام آباد کی آمادگی

پاکستان کے وزیر تجارت نے ایران کے ساتھ اقتصادی، تجارتی اور علاقائی تعاون میں فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت اور عوام ملت ایران کے ساتھ کھڑے ہیں اور رفاہ، سلامتی اور ترقی پر مبنی مشترکہ مستقبل کے خواہشمند ہیں ۔

سحرنیوز/پاکستان:  پاکستان کے وزیر تجارت جام کمال خان نے پیر کو ایران اور پاکستان کے بائيسویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس میں کہا کہ وہ اپنے ملک کی حکومت اور عوام کی نمائندگی میں اس نشست میں شرکت پر فخر محسوس کرتے ہیں۔

انھوں نے  دونوں ملکوں کے محکم روابط پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان صرف دو مسلمان پڑوسی ہی نہیں ہیں بلکہ ان کی ثقافت، تاریخ، زندگی اور جغرافیے میں بنیادی اشتراکات پائے جاتے ہیں اور دونوں کے مستقبل ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔   

 پاکستان کے وزیر تجارت نے علاقے کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بیت المقدس پر قابض حکومت کی جارحیت کے مقابلے میں، دونوں اقوام ایک دوسرے کے ساتھ کھڑی رہیں اور اس یک جہتی کی جڑیں صدیوں سے موجود ان کے عوامی اور تاریخی روابط میں ہیں۔  

 جام کمال خان نے کہا کہ دونوں ملکوں کے گہرے اورتاریخی عوامی روابط حکومتوں کی سطح سے بالاتر ہیں جن کی وجہ سے ان کے درمیان اٹوٹ دینی اور ثقافتی رشتے قائم ہوگئے ہیں۔  

 انھوں نے کہا کہ  دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی روابط اور تجارت کے فروغ کی گنجائشیں بہت زیادہ ہیں اور ان کی باہمی تجارت ابھی ان گنجائشوں سے بہت کم ہے۔

 پاکستان کے وزیر تجارت نے سرحدی منڈیوں، انجینیرنگ اور تکنیکی شعبوں، مویشیوں کی پرورش اور زراعت میں باہمی تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ پاکستان کے پاس زراعت اور آبپاشی کی جدید ٹیکنالوجی پائی جاتی ہے اور وہ اپنے تجربات ایران کے اختیار میں دینے کے لئے تیار ہے۔  

 انھوں نے دونوں ملکوں کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون کے فروغ کی وسیع گنجائشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان سولراور ونڈ انرجی کے شعبے میں بھی ایک دوسرے  کے ساتھ تعاون کرسکتے ہیں۔  

 پاکستان کے وزیر تجارت نے اسی طرح نقل و حمل کو بھی ایران اور پاکستان کے درمیان تعاون کے بنیادی میدانوں میں شمار کیا اور کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان روڈ، ریل  اور بحری ٹرانسپورٹ میں باہمی تعاون کی کافی گنجائشیں پائی جاتی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ نقل و حمل کے نیٹ ورک میں توسیع  ایران کو مشرق وسطی اور جنوبی ایشیا کے دروازے میں تبدیل کرسکتا ہے جس سے دونوں ملکوں کے علاقائی کردار کی تقویت ہوگی ۔   

 

 

 

ٹیگس