Oct ۰۶, ۲۰۲۳ ۱۰:۰۸ Asia/Tehran

ایک تازہ رپورٹ سے ظاہر ہوا ہے کہ حالیہ دو برسوں میں سوئٹزرلینڈ کے گلیشیئرز 10 فی صد تک پگھل گئے ہیں۔

سحرنیوز/ سائنس اور ٹکنالوجی: سوئٹزرلینڈ کی اکیڈمی آف سائنسز نے بلند و بالا پہاڑوں کے اس ملک میں برف کے تیزی سے پگھلاؤ کے بارے میں کہا ہے کہ پہاڑوں سے برف غائب ہونے کی رفتار کی تیزی کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ حالیہ دو برسوں میں برف کی اتنی مقدار پگھل گئی ہے جتنی کہ سال 1960 اور 1990 کی 30 سالہ مدت کے دوران پگھلی تھی۔ گلیشیئرز ٹوٹ پھوٹ رہے ہیں اور بہت سے چھوٹے گلیشیئرز تو سرے سے غائب ہی ہوگئے ہیں۔
گلیشیئر مانیٹرنگ سینٹر (جی ایل اے ایم او ایس) کے ماہرین گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کی صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق سوئٹزرلینڈ میں چھوٹے بڑے گلیشیئرز کی تعداد 1400 کے لگ بھگ ہے۔
سوئٹزر لینڈ کے موسمیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ گرم موسم کی وجہ سے اس سال برف پگھلنے کا آغاز معمول سے تقریباً چار ہفتے پہلے ہی شروع ہو گیا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پہاڑوں کی جن بلندیوں پر پہلے سال بھر درجہ حرارت صفر ڈگری سیٹی گریڈ ہوا کرتا تھا جس کی وجہ سے وہاں پورا سال برف جمی رہتی تھی، اب وہاں کا درجہ حرارت صفر سے بڑھ گیا ہے اور وہاں بھی برف پگھلنا شروع ہوگئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ گلیشیئرز کا تیزی سے پگھلنا آب و ہوا کی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ کی شدت میں اضافے کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ مسقتبل کے خطرات کی جانب اشارہ کرتا ہے۔ پہاڑوں سے برف کا خاتمہ زندگی کی بقا کے لیے سنگین خطرات پیدا کر سکتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق اگر زمین کا درجہ حرارت بڑھ جائے تو پہاڑوں پر کم برف پڑے گی اور اگر پہاڑوں پر گلیشیئرز موجود ہوں تو برف کی نئی تہہ انہیں ڈھانپ لیتی ہے اور انہیں سورج کی براہ راست حرارت سے بچاتی ہے جس سے ان کے پگھلنے کی رفتار کم ہو جاتی ہے۔

ٹیگس