جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا دو ہفتوں سے زیادہ شدید جھڑپوں کے بعد جنگ بندی اور با معنی مذاکرات کے لئے آمادہ ہوگئے ہیں۔
روس کے وزیر خارجہ نے متنازعہ علاقے قرہ باغ کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے آرمینیا اور آذربائیجان کے مذاکرات پر رضامند ہونے کی خبر دی ہے۔
جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جاری جنگ میں دونوں ہی فریق ایک دوسرے کی شہری تنصیبات کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
سحر نیوزرپورٹ
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے قرہ باغ میں فوری طور پر جنگ بندی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایران کی پولیس فورس کے ڈپٹی چیف نے بتایا ہے کہ آذربائيجان اور آرمینیا نے ایران کی جانب غلطی سے راکٹ اور مارٹر گولے فائر ہونے پر معافی مانگی ہے اور وعدہ کیا ہے کہ اب ایسا نہیں ہوگا۔
ایران اور روس کے وزرائے خارجہ نے منگل کی شام قرہ باغ کے پہاڑی علاقے میں جاری کشیدگي کے بارے میں ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے۔
آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان گذشتہ دس روز سے جنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
آذربائیجان کے صدر نے اہم اسٹراٹیجیک شہر جبرایل سمیت کئی رہائشی علاقوں کو آزاد کرا لئے جانے کا دعوا کیا ہے۔